• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اسمبلی، نئے صوبے، حکومت اور اپوزیشن تقسیم، ن لیگ ق لیگ ایک، پی پی تحریک انصاف ساتھ

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی کے اجلاس میں نئے صوبوں کے قیام پر حکومت اوراپوزیشن تقسیم ہوگئیں، ن لیگ اور ق لیگ ایک جبکہ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف میں ہم آہنگی دیکھنے میں آئی۔ایوان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل کا حق دینے کیلئے آئین کے آرٹیکل میں مزید ترمیم کا بل مسترد کر دیا، ایم این اے عالیہ کامران نے بل پیش کی جسکی حکومت نے مخالفت کی جس پر ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے گنتی کرائی تو بل کی حمایت میں 71اور مخالفت میں 80ارکان تھے ، جس پر بل مسترد کر دیا گیا۔ بل میں کہا گیا تھا کہ متاثرہ فریق یا فرد کو سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نئے بینچ میں اپیل کا حق دینے کیلئے آئین میں ترمیم کی جائے ۔وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مزید اپیل کا حق نہیں دیا جاسکتا یہ تکنیکی طور پر درست نہیں اس طرح سپریم کورٹ کی آزادانہ حیثیت پر حرف آتا ہے ۔ قومی اسمبلی نے جنوبی پنجاب اور بہاولپور صوبے سمیت ملک میں انتظامی لحاظ سے مزید صوبے بنانے سے متعلق آئین میں ترمیم کابل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ مسلم لیگ ن کے رانا ثنا اللہ خان نے بل پیش کر تے ہوئے کہا کہ آئین کے آرٹیکل ایک ، 51، 59،106، 154،175 اے، 198 اور 218میں مزید ترمیم کا بل پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔

تازہ ترین