• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دفاعی اداروں کی طرف سے جینیاتی فوڈ کی مخالفت

لاہور(منور حسن) دفاعی اداروں بشمول آئی ایس آئی نے پہلی مرتبہ زراعت کے بارے میں کی گئی مشاورت میں حصہ لیتے ہوئے جینیاتی فوڈ ٹیکنالوجی اختیار کرنے کی مخالفت کردی ہے۔مشاورت میںدفاعی اداروں نے جینیاتی فوڈ میں حیاتیاتی تبدیل شدہ اقسام استعمال کرنے کا فیصلہ کرنا تھا مگر دفاعی اداروں نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت جینیاتی تبدیل شدہ مکئی کے بیج سمیت دیگر کمرشل زراعت میں (جینیٹک موڈیفائڈ آرگنا نزم ) کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔وزارت خوراک و ریسرچ کی طرف سے اہم اجلاس ہوا جس میں کمرشل کلٹی ویشن آف جینیٹک فوڈ کے استعمال کا فیصلہ کرنا تھا ، مذکورہ میٹنگ کی کے منٹس کے مطابق اس وقت صرف کپاس ہی واحد زراعت ہے جو کمرشل طور پر جی ایم او ہے۔ مشاورت کے دوران کپاس کی زراعت کے بارے میں کہا گیا کہ گو کہ کپاس کی زراعت صرف 10فیصد کراس پولینیشنڈ ہے مگر بغیر اس سے نان جی ایم او کپاس بھی آلودہ ہوگئی ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ایسا کوئی نظام موجود نہیں ہے جس کے تحت ایک ہی ملک میں جینیاتی تبدیل شدہ زراعت اور غیر تبدیل شدہ جینیاتی زراعت دونوں استعمال ہو سکیںاور آلودگی کی صورت میں اس کے برے اثرات سے بچا بھی نہیں جاسکتا ۔ آئی ایس آئی کے نمائدوں نےسخت تحقضات کا اظہار کرتے ہوئے اسے مستر د کردیا اجلاس میں پرائیویٹ سیکٹر کے نمائندوں نے بھی اسے کی مخالفت کی ۔ وزارت زراعت کے ترجمان سے رابطہ کرنے پر ان کا کہنا تھا کہ ابھی معاملہ زیر بحث ہے اور اس وقت اس موضوع پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ اس طرح اس وقت کوئی سرکاری موقف نہیں دیا جاسکتا۔
تازہ ترین