• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹیل انڈسٹری کا پرائمری خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنیکا مطالبہ

اسلام آباد (مہتاب حیدر) اسٹیل کی صنعت نے تحریک انصاف حکومت سے آنے والے بجٹ 2019-20 میں پرائمری خام مال، اسٹیل اسکریپ پر ریگولیٹری اور کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے اور اس شعبے سے سیلز ٹیکس جمع کرنے کیلئے خصوصی طریقہ کاروں کے سلسلے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبد الرزاق داؤد کو لکھے گئے خط کے مطابق آنے والے مہینوں میں اسٹیل کی صنعت کو ناکامی سے بچانے کیلئے حکومت سے اہم مداخلت درکار ہے جیسا کہ معیشت سست ہوتی جارہی ہے، لہٰذا سست معاشی سرگرمیوں کو تیز چلانے کیلئے خصوصی محرک کی ضرورت ہے۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کی طویل اسٹیل انڈسٹری کاروبار کرنے کی لاگت میں اضافے اور طلب میں اچانک کمی کے باعث گزشتہ 6 ماہ سے زوال کا شکار ہے، پاکستانی روپے کی قدر، توانائی کی قیمتوں میں اضافے اور شرح سود میں اضافے سے صنعت دباؤ کا شکار ہے، انفرا اسٹرکچر منصوبوں کی سست رفتاری کے باعث طلب میں کمی ہوگئی ہے، ترقیاتی اخراجات میں کٹوتی، وزیر اعظم کے 50 لاکھ ہاؤسنگ پراجیکٹ میں تاخیر، ایرانی سرحد سے اسمگلنگ اور ملک بھر میں ہاؤ سنگ پراجیکٹس میں عام سست رفتاری سے یہ صنعت شدید مشکلات کا شکار ہے اور صنعت لاگت میں اضافے اور بچت پر اضافی دباؤ برداشت نہیں کرسکتی۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ہم معیشت میں اسٹرکچرل اصلاحات کی ذمہ داری لینے کے حکومتی اقدامات کی حمایت کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ عہد تغیر تکلیف دہ ہوگا لیکن ضروری ہے۔ تاہم اس عہد میں فوری پالیسی فیصلے کرکے صنعت کی اعانت کرنا اہم ہے، ہم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ اگر حکومت نے ابھی عمل نہیں کیا تو اگلے سال تک اسٹیل کی صنعت تیزی سے انہدام کا شکار ہوجائے گی۔
تازہ ترین