• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’اسد عمر بڑی مجبوری میں آئے، تقریر کی اور چلے گئے ‘‘

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کہتے ہیں کہ اسد عمر کو بڑی مجبوری میں آنا پڑا، تقریرجیسے ہی ختم کی چلے گئے،سابق وزیرخزانہ جلدی میں آئے اوربیان دے کر تیزی سے چلے گئے، انہیں یہاں بیٹھنا چاہیے تھا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے خورشید شاہ نے مزید کہا کہ ایک طرف آئی ایم ایف سے مذاکرات چل رہے ہیں اور دوسری طرف وزیرخزانہ کو ہٹا دیا گیا، وزیراعظم نے انہیں نااہل اور ناکام وزیرخزانہ قرار دے کر نکال دیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے قرار دیا ہے کہ اسد عمر کی ناکامیوں کی وجہ سے ان کی ناکامی ہوئی، ہمیں تو دہشت گردی اور سیلاب ملے، اس حکومت کو تو کوئی مسائل ملے ہی نہیں، ہم نے 125 فیصد تنخواہ اور 100 فیصد پینشن بڑھائی۔

خورشید شاہ نے اپوزیشن کو راجہ بھوج اور حکومتی اراکین کو گنگو تیلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے 8 ماہ میں کیا کارنامہ کیا ہے؟ ہر چیز کی قیمت بڑھ گئی ہے، لوگ مر گئے ہیں، ہمارے دور میں دنیا میں پیٹرول کی قیمتیں آسمان پر تھیں لیکن عوام پر بوجھ نہیں ڈالا، ہم نے لیوی 2 روپے کم کی لیکن آپ نے 18 روپے لگا دی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپ نے ایک کروڑ گھر اور 50 لاکھ دینے کا وعدہ کیا، ہم نے 2 لاکھ 10 ہزار نکالے گئے بیروزگار لوگوں واپس بحال کیا، مزدوروں کے تحفظ کیلئے نئے قوانین بنائے، آپ انہیں فارغ کر رہے ہیں، میں اپنے اسپیکر کو اشارے کرتے دیکھ رہاہوں تو مجھے شک پڑ رہا ہے، یہ کہاں ہمارا مقابلہ کرسکیں گے ، کہاں راجا بھوج اور کہاں گنگو تیلی ۔

خورشید شاہ کا مزید کہنا ہے کہ معیشت کی بہتری کے لیے تحریک انصاف کو پیپلزپارٹی کے پاس ہی آنا پڑا، حکومت والے کہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کی کارکردگی بری تھی لیکن وزیرخزانہ ہمارا ہی چاہیے،اسپیکر ہی بتادیں پچھلے ماہ بجلی کا بل کتنا تھا اور آج کیا ہے۔

پی پی پی رہنما نے یہ بھی کہا کہ آپ جاکر ایران میں تسلیم کرکے آتے ہو، آپ کے خلاف تو آرٹیکل 6 لگنا چاہیے، عمران خان نے سیارے سے بیٹھ کر دیکھا تھا، اس لیے سرحد ملی ہوئی دکھائی دی، عمران خان کنٹینر پر چڑھے ہوئے ہیں اور وہ کنٹینر پر ہی رہیں گے۔

تازہ ترین