• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشمیرکےعوام مسئلہ نہیں ہیں بلکہ اس مسئلےکےحل کاحصہ ہیں،ڈاکٹرغلام نبی فائی

واشنگٹن( نیوز ڈیسک) ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہاہے کہ کشمیر میں امن اسی وقت قائم ہوسکتاہے جب بھارت اپنا بہیمانہ رویہ اور سخت موقف ترک کرکے یہ تسلیم کرے کہ کشمیر کے عوام مسئلہ نہیں ہیں بلکہ اس مسئلے کے حل کاحصہ ہیں۔ نارتھ امریکہ کے اسلامی سرکل کے44 ویں کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ1948 اور1949میں اقوام متحدہ میں کشمیر سے متعلق قراردادیں منظور کئے جانے کے بعد سے پوری دنیا یہ تسلیم کرتی ہے کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے لیکن بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیر کی عالمی سطح پر تسلیم شدہ حیثیت کو تسلیم کرنے سے انکار اوراسے بھارت کااٹوٹ انگ قرار دینے کے حوالے سے ہٹ دھرمی اس دور کا سب سے بڑا المیہ ہے،بھارت کی یہ ہٹ دھرمی جنوبی ایشیا کے اس خطے میں امن کاماحول بحال کرنے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔انھوں نے کہا کہ کشمیر میں امن اسی وقت قائم ہوگا جب بھارتی حکومت بھارت اپنا بہیمانہ رویہ اور سخت موقف ترک کرکے یہ تسلیم کرے کہ کشمیر کے عوام مسئلہ نہیں ہیں بلکہ اس مسئلے کے حل کاحصہ ہیں۔انھوں نے کہا کشمیر کے عوام مصائب کاشکار ہیں بھارتی مسلح افواج ان کے حق خود ارادی کے مطالبے کو ظالمانہ طریقے سے کچلنے کی کوشش کررہی ہیں،بھارت نے کشمیری عوام کی آزادی اور انصاف کی آواز دبانے کیلئے مقبوضہ وادی میں اپنی 7لاکھ فوج مسلط کررکھی ہے ،بھارتی فوج نے کشمیری عوام پر دہشت طاری کررکھی ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل اوردیگر بین الاقوامی این جی اوز اور خود اقوام متحدہ کے حقوق انسانی سے متلعق کمشنر نے اپنی رپورٹ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں حقوق انسانی کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی ہے انھوںنے کہا کہ عالمی برادری کو بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات استوار کرتے ہوئے بھارتی فوج کی جانب سے حقوق انسانی کی ان صریح خلاف ورزیوں اور کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔انھوں نے کہا کہ کشمیری عوام عالمی طاقتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مذاکرات کے ذریعہ مسئلہ کشمیر حل کرائیں وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ انھیں محفوظ اور آزادانہ ماحول میں اپنا حق خود اختیاری استعمال کرنے کا موقع دیا جائے۔انھوں نے کہا کہ کشمیر کے عوام کاپختہ یقین ہے کہ اگر پاکستان ،بھارت اورکشمیری عوام کی حقیقی قیادت کے درمیان سہ فریقی مذاکرات ہوجائیں تو 1947 سے برصغیر میں موجود سیاسی غیر یقینی اور کشیدگی کاخاتمہ ہوجائے گا اور اس خطے مین پائیدار امن ،تعاون اورترقی کادور شروع ہوسکتاہے۔کشمیر میں امن قائم ہوجائے تو بھارت اور پاکستان کے درمیان اعتماد کاماحول بحال ہوسکتاہے۔
تازہ ترین