• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹیکس ایمنسٹی اسکیم31دسمبر تک جاری رکھنے کی تجویز

وفاقی حکومت نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کو 31 دسمبر 2019 تک جاری رکھنے کی تجویز دی ہے۔

حکومت نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا ترمیمی مسودہ تیار کرلیا ہے، مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی ہدایت پر اسکیم کو سادہ اور آسان بنایا گیا ہے۔

ایمنسٹی اسکیم میں ٹیکس ریٹس میں کمی کی گئی ہے جب کہ اسکیم کو 31 دسمبر 2019 تک جاری رکھنے کی تجویز دی گئی ہے ۔

ترمیمی مسودے کے مطابق 30 جون 2019 تک اثاثے ظاہر کرنے والوں پر پانچ فیصد ، 30 ستمبر تک اثاثے ظاہر کرنے والوں کے لیے 10 فیصد اور 31 دسمبر تک اثاثے ظاہر کرنے والوں کے لیے 20 فیصد ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے غیر ملکی واپس لانے یا پاکستان بنائو سرٹیفیکٹ میں سرمایہ کاری کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو بھی ٹیکس ایمنسٹی دینے کی سفارش کی گئی ہے 30 جون تک پراپرٹی ڈیکلیئر کرنے والوں پر ایک فیصد ، 30 ستمبر تک 2 فیصد اور 31 دسمبر تک پراپرٹی ڈیکلیئر کرنے والوں کے لیے 4 فیصد ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے ان ڈیکلیئر سیلز ظاہر کرنے پر 3 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے لیے صدارتی آرڈیننس جاری کرنے کی تجویز دی گئی ہے اسکیم کا اطلاق بے نامی بینک اکاونٹس پر بھی ہوگا بے نامی اکاونٹس کی ٹرانزیکشن یکم جولائی 2017 سے 30 جون 2018 تک کی ٹرانزیکشنز کا اطلاق ہوگا سال 2000کے بعد سرکاری عہدہ رکھنے والوں پر ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی پابندی ہوگی۔

تازہ ترین