• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ورلڈکپ اور انگلینڈ سے سیریز، پاکستانی کرکٹرز کیلئے کرفیو ٹائمنگ کے دوبارہ نفاذ کی تیاری

کراچی (عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر) دبئی میں آسٹریلیا کی ون ڈے سیریز کے دوران بیٹسمین عمر اکمل کی جانب سے ڈسپلن کی خلاف ورزی کا سنگین واقعہ ہوا اس کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستانی ٹیم انتظامیہ نے انگلینڈ کی سیریز اور ورلڈ کپ کے دوران کھلاڑیوں کو جلد کمروں میں لانے کے لئے کرفیو لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تین سال قبل مئی2016میں مکی آرتھر کے ہیڈ کوچ بننے کے بعد کرفیو ٹائمنگ ختم کردیے تھے تاہم کھلاڑی از خود ذمے داری کا مظاہرہ کرکے میچ سے قبل رات کو جلد اپنے کمروں میں آجاتے تھے۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے منیجر طلعت علی ملک نے لندن سے فون پر جنگ بتایا کہ وہ سنجیدگی سے غور کررہے ہیں کہ میچ سے قبل رات کو کرفیو لگا کر کھلاڑیوں کو پابند کیا جائے۔ کرکٹ کے حلقوں میںTAM کے نام سے مشہور سابق ٹیسٹ اوپنر پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ عرصے اور کامیاب منیجر کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے پاکستان کی موجودہ ٹیم کے کھلاڑیوں میں اکثریت کھلاڑی ذمے دار اور ٹیم انتظامیہ کی گائیڈ لائن کو فالو کرتے ہیں۔ تاہم اگر کوئی ڈسپلن توڑے گا تو اس سے نمٹا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چند دن پہلے جب پاکستانی ٹیم وزیر اعظم عمران خان سے ملنے وزیر اعظم ہائوس گئی تو عمران خان کو بھی انہیں دیکھ کر حیران ہوئے اور اپنے لاہور جیم خانہ اور پی آئی اے کے پرانے ساتھی سے دریافت کیا کہ تم پاکستان ٹیم میں کیا کررہے ہو طلعت علی نے بتایا کہ میں منیجر ہوں۔ عینی شاہدین کے مطابق عمران خان بھی انہیں TAMکہہ کر پکارتے رہے۔ وزیر اعظم ہائوس سے جب پاکستانی ٹیم برطانوی ہائی کمشنر پہنچی تو وہاں کھلاڑیوں کو تصویر میں عمران خان لارڈز میں ملکہ بر طانیہ الزبتھ سے مصافحہ کرتے ہوئے تصویر بھی موجود تھی جس میں طلعت علی موجود ہیں۔ طلعت علی نے فخریہ انداز میں کھلاڑیوں کو اپنے اور عمران خان کی رفاقت کے بارے میں بتایا۔ انہیں تین سال پہلے پاکستانی ٹیم کا منیجر بنایا گیا تھا۔ ورلڈ کپ کے بعد کوچنگ اسٹاف اور سلیکشن کمیٹی کے ساتھ ان کے معاہدے کی بھی تجدید ہونا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لندن جانے سے قبل طلعت علی نے پی سی بی حکام سے اپنے مستقبل سے متعلق جاننے کی کوشش کی لیکن کسی افسر نے کوئی یقین دہانی کرانے سے انکار کردیا۔ طلعت علی ملک کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم نے انگلینڈ کے خلاف سیریز اور ورلڈ کپ کے تمام میچ دن میں کھیلنا ہیں اس لئے میچ سے ایک دن قبل کھلاڑیوں کو پابند کیا جائے گا کہ وہ جلدی کمروں میں جائیں اور میچ والی صبح تازہ دم ہوکر گراونڈ میں اتریں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم کے سابق سیکیورٹی آفیسر کرنل (ر) اعظم خان بھی کرفیو ٹائمنگ ختم کرنے کے حامی تھے۔ اب سیکیورٹی آفیسر منیجر (ر) اظہر ہیں۔ کرنل اعظم کے دور سے کرفیو ختم کرنے کا سسٹم ٹھیک انداز میں چل رہا تھا۔ تاہم عمر اکمل نے دبئی میں ڈسپلن توڑ کر ٹیم انتظامیہ کو ایک بار پھر سوچنے پر مجبور کردیا ہے۔ آسٹریلیا کےخلاف حالیہ پانچ ون ڈے کی سیریز میں عمر اکمل بیٹنگ میں تو کوئی کمال نہ دکھاسکے تھے لیکن رات گئے ہوٹل سے باہر رہنے کی پاداش میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان پر میچ فیس کا 20 فیصد جرمانہ عائد کیا تھا۔

تازہ ترین