• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ اسمبلی میں ہنگامہ اورہاتھاپائی،اراکین نےایجنڈےکی کاپیاں ایک دوسرے کےمنہ پرماردیں

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی ، ایوان میں جمعرات کو بھی ہنگامہ آرائی ، ارکان کے درمیان ہاتھا پائی ، ایجنڈے کی کاپیاں ایک دوسرے کے منہ پر ماری گئیں ، ایوان میں جمعرات کو تیسرے رو زبھی پری بجٹ پر بحث جاری رہی،کارروائی کے شروع میں ماحول پرسکون رہا لیکن آخر میں جب پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی امداد پتافی کے خطاب کی باری آئی تو انہوں نے پی ٹی آئی کے رکن حلیم عادل شیخ کو لینڈ گریبر کہہ دیا جس پر ایوان میں ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی جس کے دوران ارکان کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی اور انہوں نے ایجنڈے کی کاپیاں ایک دوسرے کے منہ پر دے ماریں، امداد پتافی نے اپنی تقریر میں کہا کہ حلیم عادل شیخ نے پیپلزپارٹی میں آنے کے لئے منت کی تھی اور یہ بات انہیں ناصر شاہ نے بتائی ہے، اس پر پی ٹی آئی کے ارکان اپنی نشستوں سے اٹھ کھڑے ہوئے اور انہوں نے ہنگامہ برپا کردیا،حلیم عادل شیخ نے امداد پتافی کے لئے لعنتی کا لفظ بھی استعمال کیا جس کے جواب میں امداد پتافی نے حلیم عادل شیخ کو بھی لعنتی کہا، پی ٹی آئی ارکان کے احتجاج پر اسپیکر آغا سراج درانی نے امداد پتافی کے غیر پارلیمانی الفاظ کارروائی سے حذف کرادئیے،بعد میں حلیم عادل شیخ نے بھی غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کرنے پر معذرت کرلی،قبل ازیں پیپلز پارٹی کے غلام قادر چانڈیو نے کہا کہ اگر ناچنے اور کودنے سے انقلاب آتے تو بندر سب سے زیادہ سرخرو ہوتے ،انہوں نے خبردار کیا کہ کچھ لوگوں کی ان دنوں زبان بہت پھسل رہی ہے اگر ہماری پھسلی تو پھر دمادم مست قلندر ہوگا، اپوزیشن کے ارکان نے پری بجٹ بحث کے دوران پیپلز پارٹی پر کرپشن اور بد نظمی کے الزامات عائد کئے،بعد ازاں اسپیکر نے اجلاس جمعہ کی دوپہر تک ملتوی کردیا۔

تازہ ترین