• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلین ٹری سونامی ، پارلیمانی کمیٹی کا دورہ ،90فیصد پودے غائب، بے قاعدگیاں

پشاور( گلزار محمد خان )خیبر پختونخوااسمبلی کے اپوزیشن ارکان نے ’’ بلین ٹری سونامی‘‘ منصوبہ کی تحقیقات کیلئے ضلع بنوں کے4 پلانٹیشن سائٹس کا معائنہ کیا جہاں مجموعی11 ہزار کنال رقبہ پر لگائے جانیوالے 90فیصد پودے غائب پائے گئے ، صوبائی حکومت کی جانب سے انکار کے بعدوزیر جنگلات یا پارلیمانی کمیٹی کا کوئی حکومتی رکن معائنہ کیلئے نہ پہنچ سکا، اپوزیشن نے بلین ٹری منصوبہ کو فراڈ اور دھوکہ قرار دیتے ہوئے معاملہ آج اسمبلی میں اٹھانے اورتمام ریکارڈ جمع کرکے انٹی کرپشن اور نیب سے رجوع کرنیکا فیصلہ کرلیا ہے ۔خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کی جانب سے ’’ بلین ٹری سونامی‘‘ منصوبہ میں کرپشن اور بے قاعدگیوں کے الز ا ما ت کے بعد سپیکر نے بدعنوانی کی تحقیقات اور سائٹس کے معائنہ کیلئے20رکنی پارلیمانی کمیٹی قائم کی تھی ، پارلیمانی کمیٹی نے گزشتہ ہفتہ ابتدائی اجلاس کے دوران بلین ٹری منصوبہ کے طریقہ کار، پودوں کی خریداری، نقد رقوم کی تقسیم اور پودوں کی کامیابی کے تناسب پر شدید اعترا ضا ت اٹھاتے ہوئے25اپریل کو بنوں میں بلین ٹری سائٹس کے معائنہ کا فیصلہ کیا تھا ، اس دوران پارلیمانی کمیٹی کے معائنہ سے قبل 22اپریل کو بنوں سے منتخب رکن قومی اسمبلی زائد درانی نے اچانک چھاپہ مار کر محکمہ جنگلات حکام کی جانب سے بڑے سائز کے ہزار و ں پودے لگانے کا منصوبہ بے نقاب کیا تھا ،معرات کے روز اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی کی سربراہی میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر سردار یوسف ، اے این پی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر خوشدل خان اور شگفتہ ملک، مجلس عمل کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر مولانا لطف الرحمان اور ریحانہ اسماعیل اور پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر شیر اعظم وزیر نے ضلع بنوں میںبلین ٹری منصوبہ کے4پلانٹیشن سائٹس کا معائنہ کیا، اس سلسلے میں اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی نے ’’ جنگ‘‘ کو بتایا کہ محکمہ جنگلات کے ریکارڈ کے مطابق نالی چک ماما خیل میں8ہزار کنال اراضی پر پودے کاشت کئے گئے ہیں ۔
تازہ ترین