• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تھرپارکرمیں عدم توجہی، تاریخی عمارتیں کھنڈر بن گئیں

تھرپارکر میں حکومتی عدم توجہی نے ہزاروں سال قدیم تاریخی عمارتوں کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا، مرمت و دیکھ بھال نہ ہونے کے سبب یہ پرشکوہ عمارتیں اپنا وجود کھو بیٹھی ہیں ۔

یوں تو پورا تھرپارکر تاریخی حثیت کا حامل ہے مگر ننگر پارکر کے آثار قدیمہ کے اسرار ہزاروں سال قدیم ہیں ان میں جین دھرم کی عبادت گاہیں فن تعمیر کا عجوبہ ہی کہی جا سکتی ہیں .

تاہم حکومتی عدم توجہی کے سبب یہ پرشکوہ عمارتیں اپنا وجود کھو بیٹھی ہیں۔

ننگر پارکر اور اسکے اطراف میں جین دھرم کے نو مندر ہوا کرتے تھے جن میں سے پانچ مکمل طور پر اپنا وجود تک کھو بیٹھے ہیں جبکہ بھوڈےسر کا مندر کھنڈرات میں بدل چکا ہے.

اولڈ مارکیٹ کے جین ٹیمپل کی حالت بھی انتہائی زبون ہے اور آسرم کی عبادت گاہ تو اجاڑ ہوکر آوارہ جانوروں کا ٹھکانہ بنی ہوئی ہے جبکہ مشہور گوڑی مندر بھی تباہی سے دوچار ہے۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ان عمارتوں کو بحال کر کے نہ صرف انکی تاریخی حثیت کو بحال کیا جا سکتا ہے بلکہ سیاحت کوبھی فروغ دیا جا سکتا ہے ۔

تازہ ترین