• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اونٹ کی ریس کے لیے روبوٹ اونٹ سواروں کا استعمال


عرب ممالک میں اونٹوں کی ریس کو ایک خاص اہمیت اور منفرد مقبولیت حاصل ہے جسے تفریح کیساتھ ساتھ طا قت اور دولت کی علامت بھی سمجھاجا تا ہے۔

اس ریس کو مزید پر کشش بنانے کیلئے اب دیگر ممالک کی طرح مصر میں بھی جدید ٹیکنالو جی کا استعمال کیا جارہا ہے۔

ریس میں انسانوں کی جگہ رو بو ٹس نے لے لی ہے جواس ریس کے دوران اونٹ کی پیٹھ پر بیٹھ کر اونٹ سوار کے فرائض سر انجام دیتے ہیں۔

ریس کے آغاز کے وقت اونٹوں کی پیٹھ پر ان رو بوٹس کو مضبوطی  سے باندھ دیا جاتاہے جنھیں اونٹ کا مالک ریس میں دوڑتے اونٹوں سے کچھ فاصلے پر چلتی گا ڑی سے ریموٹ کے ذریعے کنٹرول کرتا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل عرب ممالک میں اونٹوں پر نو عمر بچوں کو سوار کر کے اس ریس کا حصہ بنایا جاتاتھا لیکن متحدہ عرب امارات میں 16سال سے کم عمر بچوں کی اونٹ دوڑ میں شمولیت پر پابندی کے بعد اب یہ روبوٹس با کمال طریقے سے اونٹ سوار کی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔

تازہ ترین