دنیائے دیں سجانے ، رمضان آگیا ہے
مومن کا دل بڑھانے ، رمضان آگیا ہے
تلقین صبر کی ہے اور درسِ اِستقامت
اعمال جگمگانے ، رمضان آگیا ہے
ہے موج میں بہ ہر سُو دریا سخاوتوں کا
کھُلنے لگے خزانے ، رمضان آگیا ہے
ہوتی ہے پھر سے تازہ ایمان کی حرارت
مومن ہمیں بنانے ، رمضان آگیا ہے
یہ دن ضیا لُٹاتا یہ رات جگمگاتی
لے کر حَسیں زمانے ، رمضان آگیا ہے
ہے بخششوں کا پیہم گویا نزول جاری
بس رحمتیں لٹانے ، رمضان آگیا ہے
دل ہیں ندیمؔ شاداں چہرے ہیں سب کے روشن
دن آگئے سہانے ، رمضان آگیا ہے
(ریاض ندیمؔ نیازی)