• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سیاسی جماعتوں کے سال 2017-18 کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردیں۔

اعداد و شمار کے مطابق پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے اثاثے 31کروڑ 66لاکھ روپے کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ کم مالیت کے اثاثے جمعیت علما اسلام (ف) کے 13 لاکھ روپے رہے۔

فہرست میں دوسرے نمبر پر ن لیگ کے اثاثے ہیں،جن کی مالیت 25 کروڑ 53 لاکھ روپے ہےجبکہ پیپلز پارٹی کے اثاثوں کی مالیت 16کروڑ 70 لاکھ روپے ہے۔

پی ٹی آئی کو سال 2018ء میں 59 کروڑ 50 لاکھ روپے کی آمدن ہوئی، اخراجات کےبعد اثاثوں کی مالیت 31کروڑ 66لاکھ روپے رہی۔

پارٹی کو فیس کی مد میں 33کروڑ 48لاکھ روپے کی آمدن ہوئی، پی ٹی آئی کو 19کروڑ 32لاکھ روپے کے مقامی فنڈ، 6کروڑ 58لاکھ روپے کے بیرون ملک سے فنڈز ملے۔

پی ٹی آئی کے سال 2017 میں اثاثوں کی مالیت 9کروڑ 95لاکھ روپے تھی۔

مسلم لیگ ن کے 2018 میں اثاثوں کی مالیت 25کروڑ 53لاکھ روپے رہی، آمدن 12کروڑ 58لاکھ روپے تھی، الیکشن ٹکٹ فیس کی مد میں 11کروڑ 97لاکھ روپے کی آمدن ہوئی،پاکستان مسلم لیگ نے کے 2017 میں اثاثے 22 کروڑ 22 لاکھ روپے کے تھے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے 2018 میں اثاثوں کی مالیت 16کروڑ 70لاکھ روپے رہی، الیکشن ٹکٹ کی مد میں 9کروڑ 37لاکھ روپے حاصل ہوئے ۔

پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے 2017 میں 7کروڑ 92لاکھ روپے مالیت کے اثاثے تھے۔

تحریک لبیک پاکستان کے اثاثوں کی مالیت 4لاکھ 86ہزار روپے رہی، ٹی ایل پی کو 50لاکھ روپے کی آمدن ہوئی، اخراجات 45لاکھ روپے سے زائد رہے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے سال 2018ء میں اثاثے کی مالیت 3کروڑ 52لاکھ روپے رہی۔

جماعت اسلامی کے سال 2018 میں اثاثوں کی مالیت 17کروڑ روپے، عوامی نیشنل پارٹی کی 6کروڑ 95لاکھ روپے رہی۔

پاک سر زمین پارٹی کے اثاثوں کی مالیت 2کروڑ روپے جبکہ جمعیت علماء اسلام ف کی 13لاکھ روپے رہی۔

تازہ ترین
تازہ ترین