• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غذائیں جو 30 سال کی عمر کے بعد نہیں کھانی چاہیے

خوبصورت اور اسمارٹ نظر آنا ہر ایک کی خواہش ہوتی ہےمگر اس کے لیے کچھ قربانیاں بھی دینی پڑتی ہیں۔ یہ تو سنا ہوگا کہ دنیا میں 2طرح کے لوگ ہوتے ہیں، پہلے وہ لوگ جو صرف جینے کے لیے کھاتے ہیں اور دوسرے وہ ہیں جو صرف جیتے ہی کھانے کے لیے ہیں۔

وہ افراد جو دوسری ٹائپ کے ہیں یعنی صرف جیتے ہی کھانے کے لیے ہیں، اُن کے لیے یہ رستہ تھوڑا مشکل ہو سکتا ہے۔ اکثر لوگ 30 سال کی عمر کے بعد بھی پہلے جیسا ہی کھانا پینا رکھتےہیں جس سے صحت کو بہت سے مسئلے لا حق ہوتےہیں اور ان سب کی وجہ سے آپ اپنی آنے والی زندگی سے لطف انداز ہونے کے بجائے بیماریوں میں گھِر جاتے ہیں۔

اگر آپ 30 سال کے بعدبھی بھر پور زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو ایک صحت مند طرزِ زندگی کو اپنانا ہوگا اور کھانے پینے کی کچھ عادات بدلنی ہوں گی۔

30 سال کی عمر کے بعد نہ کھانے والی غذائیں:

شکر

ماہرین غذائیت کے مطابق جو افراد صحت مند زندگی کی خواہش رکھتے ہیں انہیں سب سے پہلےشکر چھوڑنی ہوگی ،خواہ وہ مصنوئی ہو یا کسی بھیطرح کی، کیونکہ شکر کو سفید زہر کہا جاتا ہےاس سے ذیابطیس کے ساتھ ساتھ دیگر بیماریوں کا خطرہ بھی لاحق ہو سکتا ہے۔

میدہ

میدہ یعنی سفید آٹابھی صحت کے لیے نقصان دہ ہے، اس سے بنی ہر اشیاء سے پرہیز کرنے کو کہا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کوشش کریں سفید آٹے کے بجائے چکی کے آٹا کا استعمال کیا جائے، یہ کولیسٹرول لیول کو کنٹرول میں رکھتا ہے اوراس سے نظامِ ہاضمہ بھی درُست رہتا ہے۔

پروسیسیڈ فوڈ Processed Food

گھر کا بنا ہوا تازہ کھانا کھائیں، بازار سے ملنے والا ٹن اور ڈبےکا کھانا یعنی پروسیسڈ فوڈ سے پرہیز کریں۔

نمک

بے شک نمک سےہی کھانے میں ذائقہ ہوتا ہے اور اگرنمک کم ہو تو کھانا بدذائقہ لگتا ہے مگر یاد رکھیئے نمک ہمیشہ اعتدال میں استعمال کرنا چاہیے کیوں کہ نمک بلڈ پریشر کی وجہ بنتا ہے۔

تیز مصالحے

چاہے آپ تیز مصالحہ کھانے کے عادی ہیں اور پھیکا کھانا آپ کو نہیں بھاتا پھر بھی30 سال کی عمر کے بعد آپ کو تیز مصالحوں سے پر ہیزکرنا ہوگا ورنہ آپ کو بد ہضمی اور معدہ کمزور ہو جانے جیسی پریشانیاں لاحق ہو سکتی ہیں۔

سویابین

سویا بینز کو یوں تو معجز اتی پھلی بھی تصور کیا جاتا ہے مگر 30سال کی عمر کے بعد اس کے استعمال سے چھاتی کے کینسر کے خلیات متحرک ہو سکتے ہیں اورسویا بین یادداشت کی کمزوری کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

مرغن غزائیں

گھی ہر عمر میں ہی کم سے کم استعمال کرنے کی تجویز دی جاتی ہے کیوں کہ تیل، گھی اور روغن کھانے انسان کو موٹاپے کی طرف لے جاتے ہیں اور سب بیماریوں کی جڑ موٹاپے کو ہی کہا جاتا ہے۔ مگر جیسے ہی آپ اپنی 30 ویں سالگرہ منائیں تو اس بات کو یقینی بنا لیں کہ اب آپ کو روغن کھانو ں سے بھی پرہیز کرنا ہے۔

کیفین

ہر عمر کے افراد کے لیے ایک مناسب نیند لینا بے حد ضروری ہے۔ کیفین سے آپ کی نیندمیں واضح کمی آتی ہے اور آپ کو نیند کی کمی کی وجہ سے آپ کی بھوک میں اضافہ ہوتاہے۔

تازہ ترین