• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ فٹبال ایسوسی ایشن کے صدر سید خادم علی شاہ نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ کوالیفائرز کے لیے تربیتی کیمپ میں شرکت نہ کرنے والے کھلاڑیوں کو دھمکیاں ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینئرز کو اپنی گندی سیاست میں گھسیٹنا سراسر ناانصافی ہے۔

واضح رہے کہ عدالتی حکم پر الیکشن کے نتیجے میں تشکیل پانے والی پاکستان فٹ بال فیڈریشن کو فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا اور اے ایف سی مسترد کر چکی ہیں، اس کے باوجود ورلڈ کپ کوالیفائرز کے لیے اسلام آباد میں کیمپ کا اعلان کردیا گیا۔

کوچ طارق لطفی نے اپنے آڈیو پیغام میں کیمپ میں شرکت سے گریز کرنے والے سینئر کھلاڑیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں، دوسری جانب سیکرٹری فراست علی نے ڈپارٹمنٹس کو خط لکھ کر کھلاڑیوں پر دبائؤ بڑھانے کی کوشش کی۔

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ساف کے سینئیر نائب صدر اور سندھ فٹبال ایسوسی ایشن کے صدر سید خادم علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسا موقع نہیں آیا کہ کسی نے سینئر کھلاڑیوں کو اس طرح کی دھمکیاں دی ہوں، اپنی گندی سیاست کا حصہ بنانے کے لیے کھلاڑیوں پر اس طرح سے دباؤ برھانا ناانصافی اور ناقابل قبول عمل ہے۔

اس پر اپنا بھرپور احتجاج ریکارڈ کرواتے ہیں، اشفاق حسین کو جان لینا چاہئے کہ فیفا اور ایف سی کی مسترد کردہ باڈی کی جانب سے بھجوائی جانے والی کوئی ٹیم ورلڈ کپ کوالیفائرز میں شرکت نہیں کر سکتی، رمضان المبارک کے مہینے اور سخت گرمی میں کھلاڑیوں کا خون پسینہ بہانے کے ساتھ فنڈز کیوں ضائع کیے جارہے ہیں۔

فٹبال ناقدین نے سینئیرز کی قومی ٹیم بنانے کے لئے لگائے جانے والے کیمپ میں واضح عدم دلچسپی کو بدقسمتی قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ایسا صرف اس لئے ہے کہ اشفاق حسین کی سربراہی میں قائم پی ایف ایف کی باڈی کو بین الاقوامی فٹ بال اتھارٹیز تسلیم نہیں کرتیں، فٹ بال ناقدین، سینئیرز کا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ کہنا ہے کہ ایسا کیمپ جس سے کچھ حاصل وصول نہ ہو ہم اس کا حصہ نہیں بننا چاہتے، ہمیں نوکریوں سے نکلوا دینے کی دھمکیا دی جا رہی ہیں۔

تازہ ترین