• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’ملی سائرس‘‘ لوگوں کے دل جیتنے کیلئے اسکی مسکراہٹ ہی کافی ہے

12سال کی عمر میں شہرت حاصل کرنے والی چائلڈ اسٹار ’ڈیسٹینی ہو پ سائرس‘ (جسے دنیا اب مِلی سائرس کے نام سے جانتی ہے) اب 26برس کی ہوچکی ہیں۔ اس عرصے میں انھوں نے ’’ڈزنی پرنسس‘‘ سے ’’ٹِین آئیڈل‘‘ اور ’’اَیجی ینگ وومن‘‘ کا خطاب حاصل کیا۔

ابتدائی زندگی

ملی سائرس23نومبر 1992ء کو فرینکلن، امریکا میں بِلی رے سائرس (90کے عشرے کے کنٹری اسٹار) کے گھر پیدا ہوئیں۔ان کی خوبصورت مسکراہٹ کی وجہ سے انھیں Smileyکا نِک نیم دیا گیا، پھر بعد میں اسے مختصر کرتے ہوئے Mileyبنادیا گیا۔ انھوں نے مئی 2008ء میں اپنا نام باقاعدہ طور پر مِلی سائرس رکھ لیا۔ ان کا بچپن نیش وِل میں واقع500ایکڑ پر محیط فارم ہاؤس میں اپنے والدین اورپانچ بہن بھائیوں کے ساتھ گزرا۔

اداکاری کا آغاز

جس وقت ملی سائرس آٹھ برس کی تھیں، ان کی فیملی نے ٹورنٹو ہجرت کرلی، جہاں ان کے والد نے کامیڈی سیریزDocمیں اداکاری کے ذریعے شوبز کی دنیا میں واپسی کی راہ لی۔ یہی وہ وقت تھا، جب ملی سائرس نے بھی اپنے والد کے نقشِ قدم پر چلنے کا فیصلہ کیا۔

ملی سائرس کو پہلا بریک ملنے کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا۔ انھیں اپنے والد کی سیریز Docمیں گیسٹ اسٹار کے طور پر کام کرنے کا موقع مل گیا۔ اس کے بعد 2003ء میں انھیں اَیوان مک گریگر اور ہیلینا بونہام کارٹر کے ساتھ ٹِم برٹن کی ’’بِگ فِش‘‘ میں کام کی پیشکش ہوئی۔

ہانا مونٹانا

ملی سائرس کو ایکٹنگ میں بڑا بریک اس وقت ملا جب انھوں نے ڈزنی کی سیریز ’’ہانا مونٹانا‘‘ کیلئے آڈیشن دیا۔ پہلے پہل انھیں، ’’بہت چھوٹی‘‘ ہونے کی بناء پر مسترد کردیا گیا، تاہم ان کی استقامت رنگ لے آئی۔ ایک دن انھیں ڈزنی سے کال آئی اور انھیں اس کردار کی باقاعدہ پیش کش کی گئی۔ ان کا کردار ایک اوسط درجے کی ٹین گرل کا تھا، جو پاپ اسٹار کے روپ میں دُہری زندگی گزارتی ہے۔ فلم میں ان کے حقیقی والد بلی رے کو ہی ان کے باپ کے کردار میں کاسٹ کیا گیا تھا۔ ہانا مونٹانا کو زبردست کامیابی حاصل ہوئی اوریہ چھ سال سے 14سال کی عمر کے بچوں میں سب سے زیادہ دیکھا جانے والا کیبل شو بن گیا۔ اس کامیابی کے ساتھ ہی ملی سائرس کو ’’ٹین آئیڈل‘‘ کا خطاب مل گیا۔

گلوکاری کا آغاز

ہانا مونٹانا نے ملی سائرس کو نہ صرف اداکاری کا ایک بہترین پلیٹ فارم مہیا کیا بلکہ اس نے انھیں گلوکاری کے جوہر دِکھانے کا موقع بھی فراہم کیا۔ ہانا مونٹانا کے ساؤنڈ ٹریک نے نمبر وَن پر ڈیبیو کیا اور ٹرپل پلاٹینم کا درجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔ 2007ء میں انھوں نے اس کا فالو اَپ البم ’’ہانا مونٹانا:2 مِیٹ ملی سائرس‘‘ کے ٹائٹل سے ریلیز کیا، جس کی 11لاکھ کاپیاں فروخت ہوئیں۔ 2007ء ملی سائرس کے کیریئر کے لیے ہی نہیں بلکہ ذاتی زندگی کے لیے بھی اہم سال ثابت ہوا۔

فلم اور پاپ اسٹار

2008ء بھی اس ابھرتی ہوئی اسٹار کے لیے کئی لحاظ سے اہم رہا۔ اسی سال انھوں نے اپنا دوسرا اسٹوڈیو البم Breakoutریلیز کیا۔ اس البم کے آٹھ ٹریک ملی سائرس نے اشتراک سے لکھے تھے۔ اس طرح اب وہ اپنی ڈزنی پہچان سے علیحدہ ہورہی تھیں۔ امریکی بل بورڈ چارٹ پر اس البم نے بھی نمبروَن پر ڈیبیو کیا تھا۔ اسی سال انھوں نے ’’ہانا مونٹانا: دا مووی‘‘ اور اس کے ساؤنڈ ٹریک کے ذریعے بیک وقت امریکی باکس آفس اور امریکی میوزک چارٹس پر دھوم مچادی۔

ملی سائرس جب 15سال کی تھیں تو ان کا اپنے سے پانچ سال بڑے، ماڈل جسٹن گیسٹن کے ساتھ رومانوی افیئر شروع ہوا، تاہم یہ تعلق زیادہ عرصہ قائم نہ رہ سکا۔ جون 2009ء میں انھوں نے ٹوئٹ کے ذریعے بریک اَپ کا اعلان کچھ ان الفاظ میں کیا، ’’آنسو وہ الفاظ ہیں، دل جن کا اظہار نہیں کرسکتا‘‘۔

لیئم ہیمس ورتھ کی آمد

2009ء میں ہی ان کی زندگی میں لیئم ہیمس ورتھ کی آمد ہوئی جو ’’دا لاسٹ سونگ‘‘ میں ان کے ساتھ کام کررہا تھا۔ ’’میں نے اپنی زندگی میں کبھی کسی کے ساتھ اتنا اچھا محسوس نہیں کیا‘‘، ملی سائرس نے اس وقت کہا تھا۔ اس تعلق میں دونوں کئی بار رُوٹھے اور پھر اکٹھے ہوئے، بالآخر 2012ء میں لیئم نے 3.5قیراط کی ہیرے کی انگوٹھی ان کے سامنے رکھتے ہوئے شادی کی پیشکش کرڈالی۔ انگریزی کے مقولے کے بقول، ’’اور اس کے بعد وہ ہمیشہ خوشی سے رہتے رہے‘‘۔

تازہ ترین