• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا نے ویزوں پر پابندیاں نہیں لگائیں، امریکی ایران تنازع، کسی کیمپ میں نہیں جائیں گے، وزیرخارجہ

اسلام آباد(نمائندہ جنگ، جنگ نیوز) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ امریکا نے ویزوں پر پابندیاں نہیں لگائیں، بڑی تعداد میں پاکستانیوں کی بیدخلی کی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں صرف ان افراد کو واپس بھیجا جارہا ہے جو 70 سے 80 کی دہائی میں غیرقانونی طریقے سے امریکا گئے تھے، امریکا میں مقیم عام پاکستانیوں پر اس سے کوئی اثر نہیں پڑے گا، امریکی ایران تنازع میں کسی کیمپ میں نہیں جائیںگے،ہم پاک ایران گیس پائپ لائن میں پیش رفت کے خواہاں ہیں لیکن امریکی پابندیوں کی وجہ سے کوئی ملک اس میں فنڈنگ کے لیے آمادہ نہیں ،ہم نہیں چاہتے ایران سے تعلقات کو ٹھیس پہنچے،مودی سوچے ہمارے ریڈار کام نہیں کررہے تھے تو 2طیارے گرا ئے ،میرا مودی سے سوال ہے کہ ہمارے ریڈار کام کررہے ہوتے تو پھر بھارت کے ساتھ کیا ہوتا وہ ذرا یہ سوچ لیں، چینی شہریوں کی پاکستانی خواتین سے شادیوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم اس سارے معاملے کو دیکھ رہے ہیں وزارت خارجہ کا پاکستان میں چینی سفارتخانے سے بھی رابطہ ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اُن قوتوں کے عزائم کو بھی دیکھنا ہوگا جو اس ایشو پر پاکستان اور چین کے تعلقات کو ہوا دے رہے ہیں۔ شاہ محمود قریشی منگل کو اسلام آباد میں خارجہ اُمور کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد وہاں موجود میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے۔ اس سوال کے جواب میں کہ بھارتی وزیراعظم نے کہا ہے کہ اُن کا خیال تھا کہ موسم کی خرابی کی وجہ سے ہمارے ریڈار کام نہیں کررہے تھے لیکن ہم نے تو پھر بھی اُن کے دو طیارے گرادیئے تھے۔ میرا مودی سے سوال ہے کہ ہمارے ریڈار کام کررہے ہوتے تو پھر بھارت کے ساتھ کیا ہوتا وہ ذرا یہ سوچ لیں۔ انہوں نے کہا کہ جو افراد غیرقانونی طور پر امریکا گئے تھے اس وقت شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کی جانچ پڑتال کا نظام اتنا جدید اور مؤثر نہیں تھا امریکا کا مؤقف ہے کہ پاکستان نے نشاندہی کے باوجود غیرقانونی طور پر ان پاکستانیوں کو واپس لینے میں لیت ولعل سے کام لیا جبکہ پاکستان میں متعلقہ شعبے کے افسران کا کہنا ہے کہ جب تک معلومات اور تحقیقات کا عمل مکمل نہیں ہوجاتا ان پاکستانیوں کو واپس نہیں لیا جاسکتا تاہم امریکا نے ان تارکین وطن کو واپس نہ لیے جانے پر جن افسران پر امریکی ویزے کی پابندی لگائی ہے ان میں وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکریٹری، ایڈیشنل سیکریٹری اور ڈی جی پاسپورٹ شامل تھے ۔ پاک ایران تعلقات کے حوالے سے کیے گئے سوالوں کے جواب میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران ہمارا پڑوسی اور خطے کا اہم ملک ہے یقیناً ہم دونوں امریکااور ایران کے درمیان تنازع میں فریق نہیں بنیں گے ،پاک ایران گیس معاہدہ معاشی طور پر ایک مستحکم منصوبہ ہے لیکن امریکاکی جانب سے پابندیوں کے علاوہ یورپی یونین، مشرق وسطیٰ اور بعض دیگر ممالک کے بھی اس منصوبے پر تحفظات ہیں،یہ ایک حساس معاملہ ہے ہم کوشش کررہے ہیں کہ ایسی حکمت عملی وضع کی جائے کہ خطے میں حالات غیرمستحکم نہ ہوں اور پاکستان اور ایران کے تعلقات کو بھی ٹھیس نہ پہنچے۔

تازہ ترین