• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مہنگا ڈالر بیچنے والوں کے خلاف کارروائی، وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ، اوپن مارکیٹ سے ڈالر غائب، تاریخ کی بلند ترین سطح 146.25 پر پہنچ کر 144 پر آگیا

اسلام آباد / کراچی ( نیوز ایجنسیز / اسٹاف رپورٹر) وزیراعظم عمران خان نے روپے کی قدر میں کمی کا نوٹس لیا ہے اور اب مہنگا ڈالر بیچنے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی اور ایس ای سی پی مقررہ ریٹ سے زیادہ پر کرنسی فروخت کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ رعایت نہیں کرے گی۔یہ فیصلہ وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا جس میں گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین ایف بی آر، ڈی جی آئی بی نے شرکت کی ۔ ادھر آئی ایم ایف معاہدے کے بعد کرنسی مارکیٹ میں افواہوں کی بھر مار اور اوپن مارکیٹ سے ڈالر غائب ہونے کی وجہ سے ڈالر نے ایک بار پھر اونچی اُڑان بھرلی اور مارکیٹ میں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 146.25؍ پر پہنچ گیا تاہم حکومتی مداخلت اور دباؤ پر واپسی 144پر آگیا۔ادھر آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد اوپن مارکیٹ میں روپے کی بے قدری کی سلسلہ جاری اور گزشتہ 3؍ روز میں ڈالر کی قدر میں 4؍ روپے کا اضافہ ہوا ہے ، انٹر بینک میں قیمت 141.93؍ روپے رہی۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان سےملاقات میں فاریکس ایسوسی ایشن نے ڈالر کی بڑھتی قدر روکنے کیلئے بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کیلئے ڈالر کی حد 10ہزار ڈالر سے کم کر کے 3ہزار کرنے جبکہ بینکنگ چینل سے سرمایہ کاروں کو بیرون ملک ڈالر منتقل کرنے پر رکاوٹیں لگانے کی تجویز دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق روپے کے مقابلے میں غیر ملکی کرنسیوں کی قدر میں اضافے کے حوالے سے بدھ کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں چیئرمین ایف بی آر، گورنر اسٹیٹ بینک، ڈی جی ایف آئی اے اور ڈی جی آئی بی کے علاوہ سیکورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کا وفد بھی شریک ہوا۔ اجلاس میں ایمنسٹی اسکیم کے تحت اثاثے ظاہر نہ کرنے والوں کے خلاف مجوزہ کارروائی پر بھی غور کیا گیا۔اجلاس کے دوران دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ڈالر کی مارکیٹ قیمت خرید 143؍ روپے 50؍ پیسے جبکہ قیمت فروخت 144؍ روپے ہےاجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ طے شدہ کرنسی ریٹ سے انحراف کرنے والی کمپنیوں کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی، مارکیٹ سے زائد ڈالر فروخت کرنے والی ایکسچینج کمپنیوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس سے قبل آئی ایم ایف معاہدے کے بعد کرنسی مارکیٹ میں افواہوں کی بھر مار ، اوپن مارکیٹ سے ڈالر غائب اور ڈالر کی قیمت میں اضافےکی افواہوں پر بدھ کو اوپن مارکیٹ میں ایک موقع پر ڈالر 2سے ڈھائی روپے بڑھ گیا اور اس کی قیمت146.25؍ روپے تک پہنچ گئی لیکن پھر حکومتی مداخلت اور دباؤ پر واپس 144روپے پر آگیا ،ڈیلرز کا کہنا ہے کہ بے یقینی کی وجہ سے مارکیٹ میں ڈالر کے خریدار تو ہیں لیکن فروخت کرنے والے غائب ہیں جس کی وجہ سے ڈالر بلیک مارکیٹ میں فروخت ہو رہا ہے ،ایکسچینج کرنسی ایسوسی ایشن کے ظفر پراچہ کے مطابق جب تک آئی ایم ایف سے معاہدے کی شرائط سامنے نہیں آتی مارکیٹ میں بے یقینی رہے گی ،حکومت کو چاہے کہ وہ آئی ایم ایف سے معاہدے کو سامنے لے آئے یہ ملک اور کرنسی مارکیٹ کے لیے اچھا ہے اس سے افواہیں بھی ختم ہو نگی ،معیشت کو بھی استحکام ملے گا کیونکہ لوگ بزنس کی درست منصوبہ بندی کر سکیں گے ،انھوں نے تسلیم کیا کہ بدھ کی صبح ڈالر 146 روپے سے بڑھ گیا لیکن بعد ازاں یہ 144پر بند ہوا ۔ دریں اثنا ،فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق بدھ کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالرکی قیمت میں3پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں ڈالر کی قیمت خرید 141.40؍ روپے سے گھٹ کر 141.37؍ روپے اور قیمت فروخت 141.50؍ روپے سے گھٹ کر 141.47؍ روپے ہوگئی۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میںپاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید30پیسے کا اضافہ اور قیمت فروخت میں استحکام رہا جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید 143.20؍ روپے سے بڑھ کر 143.50؍ روپے اور قیمت فروخت 143.95؍ روپے پرمستحکم رہی ۔ دریں اثناء فاریکس ایسوسی ایشن نے حکومت کو ڈالر کی بڑھتی قدر روکنے کے لیے بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کے لیے ڈالر کی حد 10ہزار ڈالر سے کم کر کے 3ہزار کرنے جبکہ بینکنگ چینل سے سرمایہ کاروں کو بیرون ملک ڈالر منتقل کرنے پر رکاوٹیں لگانے کی تجویز دے دی ہے،فاریکس ایسوسی ایشن کے وفد نے بدھ کو وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی اور ملک کے زر مبادلہ ذخائر بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا ،ایسوسی ایشن کے صدر ملک بوستان نے جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے وزیر اعظم کو تجویز دی ہے کہ فارن ایکس چینج باہر لے جانے کی حد 10ہزار ڈالر سے کم کر کے 3ہزار کر دی جائے اس سے ڈالر کی بیرون ملک منتقلی کم ہو گی ۔

تازہ ترین