• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آن لائن سسٹم دفتری شعبے میں شامل ہو جانے سے دنیا بھر میں جہاں کام کی روانی میں اضافہ ہوا ہے اُس سے بڑھ کر بدعنوانی اور دوسری قباحتوں کا خاتمہ آسان ہوا ہے۔ خصوصاً پاکستان میں جہاں گزشتہ 70سال سے دفتری امور میں سب سے زیادہ سیاسی مداخلت، اقربا پروری، رشوت اور بدعنوانی غالب رہی بالخصوص خط و کتابت، ڈاک کی ترسیل میں تاخیر ای سسٹم کے نفاذ سے ختم کرنے میں مدد ملی ہے۔ گو کہ بیشتر شعبوں میں ابھی یہ جزوی طور پرلاگو ہے اُسے مکمل طور پر اختیار کرنے کی ضرورت ہے، محکمہ اسکول ایجوکیشن پنجاب نے بھی اساتذہ کے تبادلوں کی سطح پر آن لائن سسٹم متعارف کرانے کا مستحسن فیصلہ کیا ہے۔ تعلیمی شعبے میں اصلاحات کا سلسلہ آگے بڑھنا چاہئے۔ بدھ کے روز وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ایک اجلاس میں اُس کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کی ای ٹرانسفر پالیسی کے نفاذ سے اساتذہ کے وقت کی بچت ہو گی اور تبادلے میرٹ پر ہوں گے، جس سے پورے نظام میں شفافیت آئے گی۔ حکومتِ پنجاب کے نافذ کردہ اِس سسٹم کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ اساتذہ اپنے کام کے سلسلے میں جو کرائے خرچ کر کے افسران تک پہنچنے کے لئے میلوں کا سفر طے کرتے ہیں اور اکثر ناکام واپس آتے ہیں، کسی بھی مسئلہ کی صورت میں ہیلپ لائن پر اپنا مدعا بیان کر سکیں گے۔ یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ عالمی تناظر میں بالعموم اور خطے کے ممالک میں بالخصوص وطنِ عزیز کا پرائمری تعلیمی شعبہ سائنسی خطوط پر کام کرنے میں پیچھے رہ گیا ہے جبکہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں آج بھی قیامِ پاکستان کے ابتدائی برسوں والا نظام چل رہا ہے، اُسے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ متذکرہ ای ٹرانسفر سسٹم ایک اچھا آغاز ہے، اُس کے سارے عمل کی مسلسل مانیٹرنگ اُس وقت تک جاری رہنا چاہئے جب تک اُس میں باقاعدگی پیدا نہیں ہو جاتی۔ اُس کے بعد کامیاب تجربات کی روشنی میں اُسے دوسرے صوبوں میں بھی نافذ کیا جائے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین