• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے ہڑتالی ڈاکٹروں کو طلب کر لیا

خیبر پختون خوا حکومت نے مذاکرات کے لیے ڈاکٹرز کونسل سے رابطہ کرلیا ہے، وزیراعلیٰ محمود خان نے ہڑتالی ڈاکٹروں کو اگلے ہفتے میں مذاکرات کے لیے طلب کیا ہے۔

خیبرپختون خوا حکومت کا مذاکرات کے لیے ڈاکٹرز کونسل سے رابطہ ہوا ہے۔

خیبرپختون خوا ڈاکٹرز کونسل کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا نے ہڑتالی ڈاکٹرز کو 21 مئی کو مذاکرات کے لیے طلب کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختون خوا نے ڈاکٹرز سے ہڑتال فوری طور پر ختم کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔

دوسری جانب خیبرٹیچنگ اسپتال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خیبر پختون خوا ڈاکٹرز کونسل نے حکومت پر واضح کر دیا ہے کہ وزیرصحت کے استعفے، پارلیمانی کمیٹی کے قیام اور ڈاکٹرز پر تشدد کے ذمہ دار پولیس افسر کو ملازمت سے برخاست کرنے تک بات آگے نہیں بڑھ سکتی۔

خیبرپختونخوا ڈاکٹرز کونسل کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر سراج نے کہا کہ ہمارا احتجاج اسپتالوں کی نجکاری کے قانون کے خلاف ہے، وزیر صحت غنڈوں کے ساتھ اسپتال آئے اور ڈاکٹر کو زد وکوب کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک انڈے کا بدلہ لینے وزیر صحت کلاشنکوفوں کے ساتھ اسپتال آکر ڈاکٹر کو مارتے ہیں، ڈاکٹر کو مارنے کی ایف آئی آر درج نہیں کی جا رہی۔

ڈاکٹر سراج نے کہا کہ ہم پہاڑ کی چوٹی پر بھی ڈیوٹی دینے کو تیار ہیں، غلط بیانی نہ کی جائے، وزیر صحت کے ماتحت کام نہیں کر سکتے، ان سے استعفیٰ لیا جائے ،ہمیں دلاسہ دینے کی بجائے وزیر اعلیٰ ہمارے زخموں پرنمک پاشی کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر سراج نے مزید کہا کہ مذاکرات کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں لیکن وزیر ِصحت کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے، وزیرصحت کے استعفے، پارلیمانی کمیٹی کے قیام اور ڈاکٹرز پر تشدد کے ذمہ دار پولیس افسر کو ملازمت سے برخاست کرنے تک بات آگے نہیں بڑھ سکتی ۔

ادھر مانسہرہ کے سرکاری اسپتالوں میں جاری ڈاکٹروں کی ہڑتال میں مزید شدت پیدا کرنے کے لیے نجی کلینک اور اسپتال بھی بند کر دئیے گئے ہیں۔

تازہ ترین