• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک چلانے کیلئے اسی قوم سے پیسہ اکٹھا کرکے دکھائوں گا،عمران خان

پشاور (نمائندہ جنگ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک چلانے کیلئے اسی قوم سے پیسہ اکٹھا کرکے دکھائوں گا، ملک کو بحرانوں اور مشکلات سے نکالنا ہم سب کا امتحان ہے، نجکاری نہیں سرکاری اسپتالوں کی اصلاح کر رہے ہیں، کسی بلیک میلنگ میں نہیں آئینگے، نیا نظام قبائلیوں کے رہن سہن اور روایات سے متصادم نہیں،مسائل کوقبائلی عوام کی مشاورت سے حل کرینگے،جب ہم اقتدار میں آئے تو فارن ایکسچینج دو ہفتے کی امپورٹ کیلئے رہ گئے تھے، دوست ممالک ہماری مد د نہ کرتے تو پاکستان ڈیفالٹ کر جاتا، یہ عارضی بحران ہے، بلاول بھٹو اور مریم نواز ایک دوسرے کرپٹ کہہ چکے ہیں، آئی ایم ایف معاہدے میں سخت شرائط نہیں ہیں، گیس کی قیمتوں کاعوام پر کم سے کم بوجھ پڑے گا، کراچی کے سمندر میں گیس کا اتنا بڑا ذخیرہ دریافت ہونے والا ہے جس سے آئندہ 50سال تک ملک میں گیس کی کوئی قلت نہیں ہوگی، قبائلی عوام نے ملک میں قیام امن کیلئے بڑی قربانیاں دیں، اب انکی ترقی اور خوشحالی کا دور شروع ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس پشاور میں ضلع خیبر کے قبائلی مشران، خیبر پختونخوا کابینہ اور شوکت خانم پشاور میں فنڈ ریزنگ افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ضلع خیبر کے قبائلی مشران کے جرگہ سےخطاب کرتے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قبائلی عوام اور مشران نے ملک میں قیام امن کیلئے لازوال قربانیاں دی ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ قبائلی عوام کی محرومیوں کا ازالہ کیا جائے، قبائلی اضلاع کا نیا نظام قبائلیوں کے رہن سہن اور روایات سے متصادم نہیں ہوگا بلکہ کوشش ہے کہ نئے نظام سے قبائلی روایات اور طرز زندگی متاثر نہ ہو۔ قبائلی اضلاع کے مسائل قبائلی عوام کی مشاورت سے حل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلی میں قبائلی اضلاع کی نشستوں میں اضافہ کردیا ہے اب قبائلی عوام کو وہ نمائندگی ملے گی جو پہلے کبھی نہیں ملی، بلدیاتی نظام کے تحت قبائلی اضلاع کے ہر گاؤں کو براہ راست فنڈ ملیں گے۔ بعدازاںصوبائی کابینہ کے اجلاس خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کرپٹ ٹولے کے اکٹھے ہونے پر حیرت نہیں ہے۔ سیاسی مافیا معیشت کے ذریعے بلیک میل کرنا چاہتا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز افطاری پر ملنے والے ہیں، دونوں نے ایک دوسرے کو کرپٹ کہا، کرپٹ ٹولے کے اکٹھے ہونے پر حیرت نہیں ہے۔قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے گورنر ہاؤس میں صوبائی کابینہ کے ارکان کے ساتھ ملاقات کی جس میں گورنر، وزیراعلیٰ اور اسپیکر صوبائی اسمبلی سمیت تمام صوبائی وزرا نے شرکت کی۔ وزیراعظم کو صوبائی حکومت کی کارکردگی سے آگاہ کیا گیا۔ صوبائی وزراء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 10 سال کے دوران پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی حکومت نے معیشت تباہ کر دی۔ کوشش ہے بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ عوام پر کم پڑے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے خسارے سے حکومت شروع کی تھی۔ حکومت سنبھالی تو 100 ارب ڈالر بیرونی قرضہ تھا۔ اسکے بعد وزیراعظم عمران خان نے شوکت خانم پشاور کے فنڈ ریزنگ افطار ڈنر میں شرکت کی جہاں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کینسر کا علاج بہت مہنگا ہے، 90فیصد پاکستانیوں کے پاس کینسر کے علاج کیلئے وسائل نہیں‘ 30سال قبل ہم نے مفت کینسر اسپتال کی تعمیر کے سفر کا آغازکیا تاکہ کینسر کا کوئی مریض اسپتال جائے تو اس کو یہ فکر نہ ہوکہ اسکے پاس پیسے نہیں۔ اس وقت سب نے کہا کہ پاکستان میں کینسر کا اسپتال نہیں بن سکتا، جب لاہور میں شوکت خانم اسپتال بنا تو لوگوں نے کہاکہ اسپتال تو بن گیا لیکن چلے گا نہیں اگر چلا بھی تو غریبوں کا مفت علاج نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی کھلے دل کے لوگ ہیں جو اپنے لئے نہیں بلکہ دوسرے کیلئے جیتے ہیں۔ عمران خان نے کہاکہ ہم ملک چلانے کیلئے بھی قوم سے پیسہ اکٹھا کرینگے کیونکہ یہ ہم سب کا امتحان ہے، اللہ تعالیٰ ہماری مدد کریگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ڈاکٹرز صحت کے شعبہ میں اصلاحات کیخلاف ہڑتال اور مظاہرے کررہے ہیں، میں ان ڈاکٹروں سے پوچھتا ہوں، کیا وہ سرکاری اسپتال میں علاج سے مطمئن ہیں؟ ملک کے سرکاری اسپتالوں کا برا حال ہے ہم سرکاری اسپتالوں میں وہ نظام لانا چاہتے ہیں جو شوکت خانم میں ہے، جھوٹ بولا جارہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں اسپتالوں کی نجکاری ہورہی ہے بلکہ صرف مینجمنٹ سسٹم تبدیل کیا جارہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ انہوں نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کو ڈاکٹروں سے بات کرنے کی ہدایت کردی ہے لیکن ہم کسی صورت اصلاحات سے پیچھے ہٹیں گے نہ ہی کوئی دباؤ قبول کریں گے۔ شوکت خانم پشاور میں فنڈ ریزنگ افطار ڈنر کے دوران 7کروڑ روپے کے عطیات جمع ہوئے۔

تازہ ترین