• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیدہ خدیجۃ الکبریٰؓ کی حیات امت کیلئے نمونہ ہے، عبدالاعلیٰ درانی

بریڈفورڈ(پ ر) مرکزی جمعیت اہل حدیث برطانیہ کے سیکرٹری اطلاعات مولانا عبدالاعلیٰ درانی نے کہا ام المومنین سیدہ خدیجۃ الکبریٰ کی حیات و کردار امت کے لئے نمونہ ہے ان کے اس امت پر بڑے احسانات ہیں،انہوں نے حبیب کائنات کی تسلی وتشفی اور خدمت میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا ۔ پہلی وحی کے نزول کے بعد جو کیفیت رسول اقدس کی ہوئی تھی اسے سب سے پہلے سہارا سیدہ خدیجۃ الکبریٰ ہی نے دیا تھا اور رسول اقدس نے بھی ان کے کردار کو ہمیشہ یاد رکھا، جب وحی کے نزول سے نبی اقدس کو تشویش ہوئی تو سیدہ نے ان الفاظ میں آپ کو تسلی دی کہ آپ تو صلہ رحمی کرنے والے ہیں ، بوجھ والے کا بوجھ اٹھانے والے ہیں، جس کے پاس کچھ نہیں اس کی فکر کرنے والے ہیں،مہمان نواز ہیں،حق کوبڑھاوا دیتے ہیں، بھلا ایسی خوبیاں جس انسان میں ہوں اسے رب کبھی نہیں چھوڑنے والا، مولانا عبدالاعلیٰ نے کہا تاریخ نے سیدہ خدیجۃ الکبریٰ کے ان الفاظ کو جوامع الکلم قرار دیتے ہوئے نایاب جملوں میں شمار کیا ہے، اور رہتی دنیا تک تسلی و تشفی اور حوصلہ افزائی کیلئے یہ جملے معیار ہیں۔ سیدہ خدیجۃ الکبرٰی بڑی سرکردہ مالدار خاندان والی تھیں لیکن ان کا سارا مال اور خاندانی حشمت و وجاہت رسول اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت حق کی اشاعت میں صرف ہوئی ان کے خوشحال خاندان نے خاندان نبوت کی عزت و عظمت کوہمیشہ مقدم رکھا، اس سے بڑی کوئی حقیقت نہیں کہ مشن نبوت کو سیدہ خدیجۃ الکبرٰی اور ام المومنین سیدہ عائشہ کے خاندان نے عروج تک پہنچانے میں مرکزی کردار ادا کیا، تاریخ ان کی عظمتوں کو سلام کرتی ہے اور اسلام کوان پر فخر ہے، مولاناعبدالاعلیٰ نے کہاسیدہ خدیجہ کویہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انہی کی اولاد سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہلبیت اطہار کا سلسلہ چلا ماسواایک بیٹے حضرت ابراہیم جو مصری شہزادی سیدہ ماریہ قبطیہ کے بطن سے تولد ہوئے اوربچپن ہی میں فوت ہوگئے تھے،سیدہ خدیجۃ الکبری نے وفا و عظمت کی ساری بلندیاں حاصل کرلی تھیں ان کی حیات مبارکہ سب اہل ایمان خاندانوں کیلئے ایک خوبصورت اور نایاب لائحہ عمل ہے۔
تازہ ترین