• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپوزیشن نیب کو جواب دے، غائب ہونا یاچھپن چھپائی حل نہیں، لوگوں کی پریشانی اپوزیشن کی بے چینی بھی زیرغور،ارکان اسمبلی کو عوامی مشکلات دور کرنے کی ہدایت

اسلام آباد(ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں وفاقی کابینہ نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان کو اس مشکل صورتحال سے عوام کی طاقت کے ذریعے نکالا جائے گا‘معاشی چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لئے طویل مدتی پالیسی معاون و مددگار ثابت ہو گی‘ مشیر خزانہ ہفتہ کے روز جامع اقتصادی لائحہ عمل کا اعلان کریں گے‘ اجلاس میں عوام کو درپیش مشکلات ‘ اپوزیشن کی بے چینی ‘ڈالر کی قیمت میں اضافے ‘روپے کی قدر میں کمی کی صورتحال پر تفصیلی غوراوراسلام آبادمیں بچی سے زیادتی کے معاملے کا نوٹس بھی لیاگیا‘ وفاقی کابینہ نے کامیاب نوجوان پروگرام، تعلیمی پالیسی، وفاقی دارالحکومت کے لئے لوکل گورنمنٹ بورڈ کے قیام جبکہ ڈسٹرکٹ سیشن جج حافظ عثمان کو بینکنگ عدالت کراچی، شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تقرری اور کے الیکٹرک کے لئے بجٹ فراہمی سمیت 9 نکاتی ایجنڈے کی منظوری دیدی ہے‘کامیاب نوجوان پروگرام کے تحت رعایتی قرضوں کی فراہمی کیلئے 100ارب روپے مختص کئے گئے ہیں‘عمران خان نے وفاقی کابینہ اور اراکین پارلیمنٹ کو ہدایات دیں کہ وہ ہفتہ وار تعطیل کے دوران سستے بازاروں، منڈیوں اور عوامی خدمات کے مراکز کا دورہ کریں اور اس ضمن میں عوام کو درپیش مسائل کے فوری حل کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ منگل کو وزیر اعظم کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ اپوزیشن نیب پر حملے کرنے کی بجائے نیب کے سوالوں کا جواب دے ‘غائب ہوجانا یا نیب سے چھپن چھپائی کھیلنا مسئلے کا حل نہیں‘نیب ایک آزاد خود مختار ادارہ ہے ‘نیب کارروائیوں پراپوزیشن کو خدشات ہیں تو عدالتیں موجود ہیں اپوزیشن پہلے ہی عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹا رہی ہے اب زور زور سے بجانا شروع کر دے‘ن لیگ کا بیانیہ شریف خاندان کی بیماری کی طرح بدلتا رہتا ہے‘ چھ ہفتے میاں صاحب فائیو اسٹار گھر میں لیٹے رہے‘نواز شریف کی پراسرار بیماری گھر پر ٹھیک جیل میں جاکر جان لیوا ہوجاتی ہے‘ اپوزیشن چلے ہوئے کارتوس اور وہ تل ہیں جن میں تیل نہیں ہیں‘ حکومت کے خلاف تحریک چلانے کی دھمکی ان کی محض ہوائی فائرنگ ہے ۔ان کا مزیدکہناتھاکہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں تعلیمی پالیسی اور کامیاب نوجوان پروگرام پر اڑھائی گھنٹے سیر حاصل بحث کے بعد اس کی باقاعدہ منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر تعلیم نے کابینہ کو تعلیمی پالیسی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مجموعی آبادی کا 65 فیصد 18 سے 35 سال کے جوانوں پر مشتمل ہے ، نوجوانوں کو با اختیار بنانے کے لئے حکومت نے 100 ارب روپے کامیاب نوجوان پروگرام کے لئے مختص کئے ہیں، 25 فیصد کوٹہ خواتین کے لئے مختص کیا گیا ہے، نوجوانوں کو ایک تا پانچ لاکھ روپے قرض 6 فیصد شرح سود کے ساتھ فراہم کیا جائے گا جس کی ایکویٹی 10 فیصد رکھی گئی ہے جبکہ 5 تا 50 لاکھ روپے قرض پر شرح سود 8 فیصد جبکہ ایکویٹی 20 فیصد رکھی گئی ہے، اس ضمن میں اضافی شرح سود کا بوجھ حکومت خود برداشت کرے گی‘ وفاقی کابینہ نے ای سی سی کے فیصلوں کی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ نے ڈاکٹر اسد اور حامد مختار کو مانیٹری پالیسی کمیٹی میں ایکسٹرنل ممبر مقرر کرنے اور اسلام آباد کے لئے لوکل گورنمنٹ بورڈ کے قیام کی منظوری دی۔ لوکل گورنمنٹ بورڈ میں اسد عمر کے علاوہ چیف کمشنر اسلام آباد، ڈی سی اسلام آباد، ڈپٹی سیکرٹری وزارت داخلہ، ایم سی آئی ممبر شامل ہوں گے۔اپوزیشن کی جانب سے ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے اور انتشار پھیلانے کے معاملے پر بھی کابینہ کے اجلاس میں غور کیا گیا ہے۔ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ عوام کو جائز حقوق اور بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ اور اراکین پارلیمنٹ کو ہدایات دیں کہ وہ ہفتہ وار تعطیل کے دوران اپنے حلقوں میں اپنے عوام کے ساتھ وقت گزاریں، سستے بازاروں، منڈیوں اور عوامی خدمات کے مراکز کا دورہ کریں اور اس ضمن میں عوام کو درپیش مسائل کے فوری حل کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ کے اجلاس میں اسلام آباد میں بچی سے زیادتی کے معاملے کا بھی نوٹس لیا گیا، وزیراعظم عمران خان نے پولیس اور دیگر متعلقہ حکام کو ہدایات دیں کہ وہ اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے ملزمان کی جلد گرفتاری کو یقینی بنائیں۔

تازہ ترین