• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورنگی میں پانی چوری کے ذمہ دار واٹر بورڈ افسران کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

کراچی(اسٹاف رپورٹر)اینٹی کرپشن سندھ نےکورنگی میں واٹر بورڈ کی اڑتالیس انچ قطر کی مین لائن سے پانی چوری میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا،جبکہ چیف سیکرٹری سندھ نے عوامی شکایات پرکرپشن اورواٹربورڈ کی بلک لائنوں سے غیرقانونی کنکشن فراہم کرنے میں ملوث واٹربورڈ افسران کے خلاف رپورٹ طلب کرلی،ان افسران کے خلاف جو سرکاری قواعد و ضوابط کوبالائے طاق رکھتے ہوئے بعض سیاسی گروپوں کے ساتھ ملکرکورنگی،ملیر،نیوکراچی سمیت مختلف علاقوں میں جعلی اجازت ناموں کے ذریعہ پانی کے غیرقانونی کنکشن کی فراہمی کے علاوہ پانی چوری میں سہولت کاری میں ملوث پائے گئے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی تیاری کرلی ہے،چیف سیکرٹری سندھ کی ہدایت پر اینٹی کرپشن سندھ نے کورنگی ملیر،نیوکراچی میں بڑے پیمانے پرواٹربورڈ افسران کی مالی بدعنوانیوں اورسرکاری قواعد و ضوابط کے خلاف غیرقانونی پانی کنکشن فراہم کرنے کی اطلاعات اورشکایات پرتحقیقات شروع کرنے کے لیے ابتدائی طورپرایم ڈی واٹربورڈ سے 5سال کے دوران دیئے جانے والے ٹھیکوں کی تفصیلات اور واٹر ہائیڈرنٹس کی 15سالہ فہرست طلب کرنے کے لیے وزیراعلی سندھ سے باضابطہ اجازت بھی طلب کی ہے،واضح رہے کہ واٹربورڈ افسران کے خلاف عوامی شکایات میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ کورنگی کراسنگ سے گذرنے والی مین بلک لائن سے غیرقانونی کنکشن اورپائپ لائن رہائیشی آبادیوں میں منتقل کرکے لاکھوں روپے مالیت کا پانی چوری کرنے کے بعد کھلے عام فروخت کیا جارہا ہے جبکہ واٹر بورڈ بلک کے سپرنٹنڈنگ انجیئنر اور واٹربورڈ کورنگی کے مذکورہ افسران واٹربورڈ کو پہنچنے والے لاکھوں روپے ماہانہ خسارے پر خاموشی اختیارکیے ہوئے ہیں۔

تازہ ترین