• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم کی زیرصدارت سیاسی و عسکری قیادت کا اجلاس، معاشی مسائل حل کرنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات کی حمایت

اسلام آباد(نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں)چیف آف آر می اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بدھ کو وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے۔ملاقات کے دوران ملک کی سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال اورپاک فوج کے پیشہ ورانہ امور پر بھی گفتگو کی گئی۔ملاقات میں ملک کی داخلی اور خارجی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔دریں اثناء سیا سی و عسکری قیادت نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پا کستان علاقائی امن اور استحکام کیلئے اپنی تمام کو ششیں جاری رکھے گا۔اس عزم کا اظہار وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا جو وزیر اعظم آ فس میں ہوا۔اجلاس میں خطے میں ہونے والی حالیہ تبدیلیوں کے تناظر میں جیو اسٹریٹجک صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں ملک کے اقتصادی مسائل کے دیرینہ اور پائیدار حل کے لئے جاری اقدامات اور کوششوں کو زیر بحث لاتے ہوئے ان کوششوں کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا گیا۔ کمیٹی نے علیحدہ سیشن میں گلگت بلتستان اصلاحات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گلگت بلتستان کے عوام بالخصوص نوجوان نسل کو فیصلہ سازی کے عمل میں ترجیح دی جائے۔این این آئی کے مطابق اجلاس میں ملک کی مجموعی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور افغان امن عمل ، خطے کی بدلتی صورتحال پر غور کیا گیاجبکہ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں پیشرفت پر بھی بریفنگ دی گئی ‘ملکی معیشت اور دیگر درپیش چیلنجز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔قومی سلامتی کمیٹی نے امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی سے خطے پر پڑنے والے اثرات پر بھی غور کیا ۔اجلاس میں ایف اے ٹی ایف کے معاملے میں پیش رفت پر بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں پرویز خٹک، اعجاز احمد شاہ،فروغ نسیم، علی امین گنڈا پور،ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی، چیف آف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان، اٹارنی جنرل انور منصور خان، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر احمد شاہ، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور، ڈی جی ایم او میجر جنرل نعمان ذکریا اور وفاقی سیکرٹریز خارجہ امور، داخلہ، قانون، امور کشمیر اور نیشنل سیکورٹی ڈویژن نے شرکت کی۔

تازہ ترین