• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

احساس رمضان : یوم الفرقان پر مجاہدین بدر کو خراج عقیدت

کراچی (محمد ناصر) 17رمضان المبارک کفر و اسلام کے تاریخ ساز معرکے ، جرات و استقامت اور جذبہ ایمانی کا وہ عظیم دِن ہے جب اسلام غالب آگیا اور کفر مغلوب ہوگیا۔ رمضان المبارک میں پاکستان کی سب سے مقبول اور سب سے زیادہ دیکھی جانے والی براہ راست نشریات ”احساس رمضان“ میں یوم الفرقان پر مجاہدین بدر کو انتہائی احترام سے خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ سحر و افطار کی نشریات میں معروف عالم دین علامہ کوکب نورانی اوکاڑوی اور مفتی عمران الحق کلیانوی نے یوم بدر، مجاہدین صحابہؓ کی جرا¿ت و استقامت اور جذبہ ایمانی کے حوالے سے مفید گفتگو کی۔ علامہ کوکب نورانی اوکاڑوی کا کہنا تھا کہ بدر کا معرکہ حق و باطل کے درمیان فیصلہ کن تھا اور اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جان نثاری کی یادیں اور یادگاریں قائم کیں۔ میرے پیارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ آج یہ 313 مسلمان نہیں رہے تو زمین پر تیری عبادت کرنے والا کوئی نہیں رہے گا تو ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ 313 اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسلام اور مسلمانوں کے محسن ہیں اور اللہ کریم کی بارگاہ میں ان کا بہت بڑا درجہ ہے اور رسول اللہ کے معجزات بھی کثرت سے ظاہر ہوئے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میدان بدر میں ایک دن پہلے نشان لگا دیئے کہ کس کس کی لاش کہاں گرے گی اور وہیں گری اہل ایمان کی مدد کے لئے فرشتے آئے کیونکہ بے سرو سامانی کے باوجود ان کا بھروسہ اللہ تعالیٰ اور اس کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر تھا جبکہ آج ہم اشیاءاور غیروں پر بھروسہ کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں جہاد خونریزی کے لئے نہیں بلکہ اللہ کا حکم نافذ کرنے کے لئے ہے۔ ”جذبہ خدمت“ میں اس بار ہاتھ اور پاؤں سے معذور ہوجانے والے مہر اللہ کی مالی مدد کا انتظام کیا گیا۔ مہر اللہ فیکٹری ملازم تھا جو لفٹ گرنے سے ہاتھ اور پاؤں سے معذور ہوگیا۔ وہ اب مزدوری کے قابل نہیں، بیوی اور باپ کی کفالت کی ذمہ داری بھی اس پر ہے۔ مہر اللہ کیلئے کاروبار، مصنوعی ہاتھ اور ٹانگ لگانے پر 6 سے 8 لاکھ روپے درکار ہیں۔ اس نے بیٹی کی شادی کردی اور بیٹا شادی کے بعد معذور باپ کو چھوڑ کر چلا گیا۔ میزبان رابعہ انعم نے مخیر حضرات سے اِس خاندان کیلئے تعاون کی اپیل کی تو بذریعہ فون علی نامی شخص نے 50 ہزار ، لاہور سے اظہر نے 50 ہزار اور سوات سے نصیر نے 20 ہزار روپے کا عطیہ دیا۔ اس کے علاوہ ٹرانسمیشن کے مہمان ماڈل و اداکار منیب بٹ نے کہا کہ جب تک میں زندہ ہوں اِس خاندان کے گھر کا ماہانہ راشن کا انتظام میں خود کرتا رہوں گا۔ اسلام آباد سے نبیل آزاد نے مہر اللہ کیلئے مصنوعی ٹانگ دینے کا اعلان کیا۔اس کے علاوہ بے شمار لوگوں نے اِن کے اکاؤنٹ میں پیسے جمع کرائے۔ متاثرہ خاندان نے احساس رمضان کے ساتھ ساتھ مدد کرنے والے تمام لوگوں کیلئے بھی دُعا کی۔ تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا یوحنا نے پولیس افسر بننے کی خواہش کا اظہار کیا تو ”احساس رمضان“ کے توسط سے سندھ پولیس کے اعلیٰ افسران نے اِس بچے کی ننھی خواہش کو بھی پورا کردیا۔ اس موقع پر یوحنا کی والدہ کے ساتھ اے ایس پی سندھ محمد سرفراز اور سابق ممبر صوبائی اسمبلی اور نمائندہ (والنٹیئر پولیس سروس) سمیتا سید بھی موجود تھیں۔ میزبان رابعہ انعم سے گفتگو کرتے ہوئے اے ایس پی سرفراز کا کہنا تھا کہ ہم کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امیر احمد شیخ کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اس بچے کو بااختیار افسر بنا کر اس کی خواہش کو پورا کیا۔ بچے اگر بڑے ہوکر پولیس افسر بننا چاہتے ہیں تو یہ ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے۔ دوسری جانب سمیتا سید نے بتایا کہ ہمیں احساس رمضان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو ننھے بچوں کی بڑی خواہشات کو پورا کرنے میں اہم کردار کرتا ہے۔ کچن سیگمنٹ میں شیف ناہید انصاری نے کھیر اور آلو گوشت بنایا اس کے بعد ”کھانا گھرانہ“ میں دو ٹیموں کے درمیان بھگاری کھچڑی بنانے کا مقابلہ بھی ہوا۔ فاتح ٹیم نے حسب روایت موٹر بائیک اور رنر اَپ نے واشنگ مشین جیتی۔ روزہ کشائی میں ننھے روزہ دار محمد داؤد نے اپنا روزہ افطار کیا۔ ماڈل، ٹی وی اور فلم انڈسٹری کے نامور اداکار منیب بٹ نشریات کے مہمان خصوصی تھے۔ رابعہ انعم سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ کامیابی سب کو نظر آتی ہے لیکن اس کامیابی کے پیچھے جتنی محنت کی جاتی ہے اس کا کوئی ذکر نہیں کرتا۔ اس انڈسٹری میں نام بنانے کیلئے میں نے بے انتہا محنت کی ہے۔ بچپن میں کرمنالوجی میں زیادہ دِماغ چلتا تھا۔ دوست کے ساتھ کمرشل کی شوٹ دیکھنے گیا ، اس کے بعد ماڈلنگ کیلئے مجھے بھی آفر ہوگئی، بہت سے پیسے ملے تو یہی شعبہ اختیار کرلیا۔ رمضان میں عمرے کا جو سرور ہے وہ بیان نہیں کیا جاسکتا۔ منیب بٹ نے ”بچے من کے سچے“ میں ننھے بچوں سے بھی اپنی بچپن کی یادیں شیئر کیں۔ ”ٹیم لیاقت علی خان“ ذہانت کا مقابلہ جیت کر کوارٹر فائنل میں پہنچی ۔ ” مکافات“ میں ”سوال“ کے موضوع پر دکھائی گئی کہانی کا دوسرا حصہ نشر کیا گیا۔ فصیح الدین سہروردی اور فرحان علی وراث کی سرپرستی میں نعت خوانی کا مقابلہ مشکل مرحلے میں داخل ہوگیا سیگمنٹ ”واہ واہ سبحان اللہ“ میں اس بار محمد معارج، محمد منعام، حسنین علی، عبدالمصور اور سبحان سلمان نے درود و سلام پڑھے۔ سحر نشریات میں بھی حمد و نعت کی صدا ئیں گونجتی رہیں۔ علمائے کرام نے مجاہدین بدرؓ کے حوالے سے قرآن و سنت کی روشنی میں اہم گفتگو کی۔ الحاج عمران شیخ عطاری کے کلام نے بھی سحر طاری کیا۔ مولانا طارق شازلی نے بے اولادی کے حوالے سے آن لائن پوچھے گئے وظائف بتائے۔ شیف سمیرا نے چند مصالحوں سے بننے والی لذیز بھوری حلیم بنا کر پیش کی اور ذہانت کا مقابلہ ٹیم ”فاطمہ جناح“ کے نام رہا۔

تازہ ترین