• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب ایگزیکٹو بورڈ نے بدعنوانی کے4 ریفرنسز دائرکرنے کی منظوری دیدی

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) نیب ایگزیکٹو بورڈ نے بدعنوانی کے4 ریفرنسز دائرکرنے کی منظوری دے دی قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا جس میں میں ز رداری گروپ پرائیویٹ لمیٹڈ سمیت تین انکوائریوں کی بھی منظوری دی گئی ۔اجلاس میںڈپٹی چئیرمین نیب ، پراسیکیوٹر جنرل اکائو نٹیبلٹی ،ڈی جی آپریشن،ڈی جی نیب راولپنڈی اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی نیب اعلامیے کے مطابق ۔ نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں ۔ تمام انکوائریاں مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں۔ نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کر نے کے بعد مزید کاروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں نعیم الدین خان سابق صدر بنک آف پنجاب اور دیگرکے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ملزمان پر مبینہ طورپراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بنک آف پنجاب کے شیئرز کی خرید وفروخت میں انسائڈٹریڈنگ کرنے کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو مبینہ طور پر 10.385 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںگلاب خان سیکرٹری کراچی پورٹ ٹرسٹ آفیسرز کووآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی اور دیگرکے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ملزمان پر مبینہ طورپراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سرکاری زمین کو غیر قانونی طور پر قواعد و ضوابط کے خلاف من پسند افراد کو الاٹ کرنے کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو مبینہ طور پر 110ملین روپے کا نقصان پہنچا۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں منظور قادر سابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA)کراچی اور دیگرکے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ملزمان پر مبینہ طورپراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے نہر ِاخیام کراچی میں سرکاری زمین میسرز فرینڈز ایسوسی ایٹس کومبینہ طور پرغیر قانونی طور پر الاٹ کرنے کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو مبینہ طور پر3اربروپے کانقصان پہنچا۔ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںچوہدری رشید احمد،سابق ڈائریکٹر جنرل پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ اور دیگرکے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ملزمان نے مبینہ طورپراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے سے 28.5 ملین روپے کی رقم ایڈورٹائزنگ ایجنسی کے ساتھ مل کرنکلوانے کی کوشش کی جس کو بر وقت کاروائی کے ذریعے پی اے آر سی نے ناکام بنا دیا۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 3انکوائریوں کی منظوری دی گئی جن میںسیدطلعت محمود سابق چیف آپریٹنگ آفیسر زرعی ترقیاتی بنک لمیٹڈ (ZTBL) اور دیگر،ناصر اقبال بوسال رکن قومی اسمبلی اورامداد اللہ بوسال سابق سیکرٹری ٹو وزیر اعلٰی پنجاب اورمیسرز رداری گروپ پرائیویٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈنے پنجاب رینیوایبل انرجی کمپنی لمیٹڈکی انتظامیہ/افسران /اہلکاران اور دیگر اورقائد اعظم ونڈپاورکمپنی لمیٹڈکی انتظامیہ/افسران /اہلکاران اور دیگرکے خلاف اب تک عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق انکوائری ختم کرنے کی منظوری دی۔ چیئرمین نیب جناب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب "احتساب سب کے لئے" کی پالیسی پر سختی سے عمل پیر ا ہے۔ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اور عوام کی لوٹی گئی رقم کی واپسی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا ر ہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جس کا خاتمہ نیب سمیت تمام پاکستانیوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے نیب کے تمام ڈائریکٹر جنرلز کو ہدایت کی کہ وہ بد عنوان عناصر ، اشتہاری اور مفرور ملزمان کے مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔انہوں نے کہاکہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کو اپنا قومی فریضہ سمجھتاہے اور نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے۔

تازہ ترین