• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سماجی رہنما سردار اعظم رشید نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کے خلاف منظم گروہ سرگرم ہے، الزامات لگانے کے پیچھے سرگرم گروہ سائبر کرائم کا ماہر ہے،کمال کی ایڈیٹنگ کرتا ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب میں اعظم رشید نے کہا کہ میں بھی اس منظم گینگ کی بلیک میلنگ کا شکار ہوچکا ہوں۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں مبینہ طور پر چیئرمین نیب خاتون سے ناشائستہ گفتگو کررہے ہیں،تنازعے پر اعظم رشید اپنے دلائل کے ساتھ چیئرمین نیب کے حق میں سامنے آگئے۔

انہوں نےچیئرمین نیب سے مبینہ گفتگو کرنے والی خاتون کو ایک منظم گروہ کا رکن قرار دیا اور ان کے کام کا طریقہ کار بھی بتایا کہ یہ لوگ کس طرح اہم شخصیات تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔

اعظم رشید نے کہا کہ یہ لوگ بلیک میلرہیں، سرکاری اداروں میں جاکربلیک میلنگ کرتے ہیں، یہ لوگ اداروں میں جھوٹی درخواستیں لے کرجاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب تک رسائی ان لوگوں نے2013ء میں اس وقت حاصل کی جب جسٹس (ر) جاوید اقبال لاپتہ افراد کمیشن کے سربراہ تھے، یہ گروہ اپنی پھپو کے لاپتہ ہونے کی درخواست لے کر ان تک پہنچا اور اس نے 2013 سے اب اس ایک ایف آئی آر پر کروڑوں روپے کمالیے۔

اعظم رشید نے دعویٰ کیا کہ اس گروپ کا پورا ایک سیٹ اپ ہے، ان کے پیچھے موجود لوگوں کو بے نقاب کرنا لازمی ہے،یہ گروپ بہت با اثر ہے،مبینہ ویڈیو میں موجود خاتون کی بہن انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہے۔

سماجی رہنما اپنی پریس کانفرنس میں اس گروہ کے ہاتھوں بلیک میل ہونے والے افراد کو بھی لے کر آئے تھے اور بتایا کہ وہ خود بھی طبیہ گل اور فاروق نول کے متاثرہ ہیں۔

تازہ ترین