• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مزید 2 ماہ مشکل ہیں، وہ دن دور نہیں جب لوگ ملازمتوں کیلئے پاکستان آئیں گے، اگلے سال تک گردشی قرضوں میں اضافہ ختم ہوجائے گا، عمران خان

کراچی ( اسٹاف رپورٹر‘اے پی پی)وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ قوموں پر ہم سے زیادہ برا وقت آیا ہے‘ ہمارے لئے مزید دو ماہ مشکل ہیں ،آپ کو یقین دلاتا ہوں یہ ملک آپ کے سامنے کھڑا ہوگا ‘دنیا ہماری مثال دے گی‘وہ دن دور نہیں جب لوگ باہر سے یہاں نوکریاں کرنے آئیں گے‘قرضوں کی ادائیگی کیلئے بھی جلدقوم سے رجوع کروں گا ‘8ماہ میں بجلی بلوں کی وصولی میں 81ارب روپے کا اضافہ ہوا‘ میں وزیر توانائی عمرایوب اور ان کی پوری ٹیم کومبارکباد دیتاہوں ‘شاباش عمرایوب ،یہ ہےنیاپاکستان ۔ سرکلر ڈیٹ پہلے ہی 38 ارب روپے ماہانہ سے کم ہو کر 26 ارب روپے تک آ چکا ہے اور آئندہ دسمبر تک یہ صفر ہو جائے گا‘ 80فیصد علاقوں میں لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی‘ گزشتہ حکمرانوں نے معیشت کو کرپشن سے تباہ کر دیا‘میرا مشن پاکستان سے غربت مٹانا ہے جس میں تاجر برادری میرا ساتھ دے ‘تاجر برادری سے التماس ہے کہ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائیں‘ وفاقی حکومت کراچی سمیت سندھ کی ترقی کیلئے بھرپورتعاون کریگی‘ہم جو نیا بلدیاتی نظام لا رہے ہیں اس کے بعد سندھ میں کسی تقسیم کی ضرورت نہیں رہے گی‘ تحریک انصاف سندھ میں ایک اور صوبہ بنانے کے خلاف ہے،22سال سیاسی جدوجہد اس لئے نہیں کی کہ دوسروں کے حق پر ڈاکہ ڈالیں بلکہ اس لئے کی ہے کہ پاکستان کو چوروں اور ڈاکوؤں سے بچائیں،ملکی وسائل لوٹنے والے چوروں کو نہیں چھوڑوں گا۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کو گورنر ہاؤس کراچی میں پی ٹی آئی ارکان اسمبلی اور اتحادی جماعتوں کے وفد کے وفد نے عمران خان سے ملاقات کی ‘وفد میں فردوس شمیم نقوی، خرم شیر زمان، حلیم عادل شیخ ، فیصل واؤڈا، اشرف قریشی، ارباب غلام رحیم، نندکمار، نصرت سحر عباسی، صدرالدین شاہ راشدی ودیگر شامل تھے ‘ملاقات میں سندھ کی مجموعی و سیاسی صورتحال، سندھ میں وفاقی حکومت کی جانب سے جاری مختلف تر قیاتی منصوبوں پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پرعمران خان نے کہا ہے کہ غربت کے خاتمہ کے پروگرام ’’احساس‘‘ اور صحت و انصاف کے پروگرام کو سندھ میں جاری کیا جائے‘ وفاقی حکومت کراچی سمیت سندھ بھرکی ترقی کے لیے بھرپورتعاون کرے گی‘ہم جو نیا بلدیاتی نظام لا رہے ہیں اس کے بعد سندھ میں کسی تقسیم کی ضرورت نہیں رہے گی تحریک انصاف سندھ میں ایک اور صوبہ بنانے کے خلاف ہے۔ دریں اثناء تاجروں کے وفدسے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ میرا مشن پاکستان سے غربت مٹانا ہے جس میں تاجر برادری میرا ساتھ دے ۔گزشتہ حکمرانوں نے معیشت کو کرپشن سے تباہ کر دیا، اس وقت حکومت کی توجہ معاشی استحکام پر مرکوز ہے، ایف بی ار اور اسٹیٹ بینک میں ماہرین تعینات کیے ہیں ‘تاجر برادری سے التماس ہے کہ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائیں ‘ نجی شعبہ معیشت کے استحکام اور اقتصادی ترقی میں ہر اول دستے کا کردار ادا کرے‘وزیراعظم نے کہا کہ حکومت سرمایہ کاری اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ میں ہر ممکن تعاون کرے گی اور تمام تر سہولیات فراہم کرے گی ۔بعدازاں کراچی میں شوکت خانم اسپتال کی فنڈریزنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ مزید دو ماہ مشکل ہیں ، یقین دلاتا ہوں ملک آپ کے سامنے کھڑا ہوگا ، لوگ باہر سے یہاں نوکریاں کرنے آئیں گے ، آنے والے وقت میں دنیا ہماری مثال دیا کرےگی ‘ اچھا وقت انسان کو قابل نہیں بناتا ‘برا وقت انسان کو اصل ٹریننگ دیتا ہے‘ قوموںپر ہم سے زیادہ برا وقت آیا ہے‘ ہماری قوم بڑی مضبوط ہے ‘آنے والے وقت میں دنیا ہماری مثال دیا کرے گی ‘ وزیراعظم نے کرکٹ سیریز کا واقعہ بتاتے ہوئے کہا کہ کرکٹ سیریز کے حوالے سے کانفرنس میں صحافی نے سوال پوچھا تھا کہ کشمیر میں دوبارہ تحریک چل پڑی ہے ، پاکستان اور بھارت میں پھرکشیدگی بڑھ گئی ہے تو میں نے جواب دیا کہ دنوں ملکوں میں اتنی غربت ہے ہم کیوں ہتھیاروں پر پیسہ خرچ کر رہے ہیں ، شارجہ میں پاک بھارت میچ ہورہا ہے اس پرکشمیر کا فیصلہ کردیں ،میرا یہ مذاق اگلے دن اخباروں کی لیڈ بن گیا اس وجہ سے دوبئی میں جتنا انڈین کراؤڈ تھا انہوں نے اپنے ٹکٹ واپس کردیے‘ پھر اس وقت سیٹھ عابد نے اس میچ کو سنبھالا دیا ،سیٹھ عابد کی شوکت خانم کےلئے گراں قدر خدمات ہیں۔دریں اثناءعمران خان نے وزیر توانائی عمر ایوب خان اور ان کی ٹیم کو 8 ماہ میں 81 ارب روپے اضافی جمع کرنے پر مبارکباد دی ہے، 58 ارب روپے بجلی چوری روکنے سے بچت ہوئی۔ جمعہ کو ٹویٹر پر اپنے پیغام میں عمران خان نے کہا کہ ملک میں اس وقت 80 فیصد سے زائد علاقے میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی، سحر اور افطار کے وقت زیرو لوڈ شیڈنگ ہے۔ انہوں نے عمر ایوب اور ان کی ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ وہ اسی طرح اچھا کام جاری رکھیں، یہ نیا پاکستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزید 120 ارب روپے آئندہ سال وصول ہوں گے، سرکلر ڈیٹ پہلے ہی 38 ارب روپے ماہانہ سے کم ہو کر 26 ارب روپے تک آ چکا ہے اور آئندہ دسمبر تک یہ صفر ہو جائے گا جبکہ بقایا جات میں سے 100 ارب روپے اضافی ریکور ہوں گے۔ مزید براں وزیراعظم نے کہا ہے کہ آئندہ پانچ سالوں میں درآمدی تیل پر انحصار 30 فیصد تک آ جائے گا۔ٹویٹر پر جاری پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آئندہ پانچ سالوں میں درآمد شدہ تیل پر انحصار 41 فیصد سے کم ہو کر 30 فیصد تک رہ جائے گا اور دس سال بعد ہائیڈل‘ قابل تجدید اور تھر کول سمیت مقامی تیل کے استعمال سے یہ 20 فیصد تک آ جائے گا۔اپنے ایک اورٹوئٹ میں عمران خان نے کہاہے کہ ‏میری قوم کی سخاوت ہمیشہ ہی میرے لئے خوشگوار حیرت کا سامان کرتی ہے۔ قرضوں کی ادائیگی کیلئے بھی انشاءاللہ جلد اپنے لوگوں سے رجوع کروں گا۔علاوہ ازیں عمران خان کی زیر صدارت سندھ میں نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کے اجرا سے متعلق گورنر ہاؤس کراچی میں اجلاس ہوا ۔ اجلاس میں سندھ کے بڑے شہروں میں کم آمدنی والے افراد کے لئے نیا پاکستان ہاسنگ پروگرام کے تحت مختلف منصوبے شروع کرنے پر غور کیا گیا۔

تازہ ترین