• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنگ کسی کے مفاد میں نہیں، وزیراعظم، وزیرخارجہ اور آرمی چیف سے ایرانی وزیرخارجہ کی ملاقاتیں

اسلام آباد(نمائندہ جنگ، جنگ نیوز، خبر ایجنسیاں) جنگ کسی کے مفاد میں نہیں، اس سے دور رہا جائے،وزیر اعظم ، وزیر خارجہ اور آرمی چیف سے ایرانی وزیر خارجہ نے ملاقاتیں کیں، جواد ظریف کا کہناتھاکہ گوادر ، چاہ بہار بندرگاہیں منسلک کرنے کا پیغام لایا ہوں، واشنگٹن تما م علاقائی اقوام کا دشمن،عالمی برادری امریکی جارحیت روکے، خطے کی ریاستیں اپنے مفادات کیلئے پابندیوں کیخلاف کھڑی ہوجائیں،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہےکہ عالمی سطح پرتمام اسٹیک ہولڈرز تحمل و بردباری کا مظاہرہ کریں،ایرانی وزیر خارجہ نے اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی ملاقات کی ،ادھر ایران اور پاکستان کے وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوئے جس میں دو طرفہ تعلقات سمیت دیگر اہم امور پر گفتگو کی گئی۔ تفصیلات کےمطابق جمعے کو ایرانی وزیر خارجہ وفد کے ہمراہ وزیر اعظم ہائوس پہنچے جہاں انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے وفود کی سطح پر ملاقات کی ،دونوں رہنمائوں کے درمیان پاک ایران تعلقات ،خطے کی مجموعی صورت حال سمیت اہم امو رپر تبادلہ خیال کیا گیا، بعد ازاں ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف وفد کے ہمراہ وزارتِ خارجہ بھی پہنچے جہاں پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے معزز مہمانوں کا استقبال کیا۔قبل ازیں وزارت خارجہ میں پاکستان اور ایران کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات کے دوران پاک ایران تعلقات، علاقائی سلامتی سمیت دیگر باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی،دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے، دو طرفہ معاملات پر تعاون بدستور جاری رکھنے پر اتفاق کیا اور امریکا اور ایران کے مابین حالیہ کشیدگی پر بھی غور کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے ایران اورامریکا کے مابین جاری کشیدگی کے بارے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں، بین الاقوامی سطح پرتمام اسٹیک ہولڈرز کو تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان تمام تصفیہ طلب امور کو سفارتی سطح پر حل کرنے کا حامی ہے،دونوں فریقین نے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ ایران کے دوران طے پانے والے فیصلوں پر عمل درآمد پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے دوطرفہ معاملات پر تعاون بددستور جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے پرتپاک استقبال پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ قیام امن کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ سرکاری اعلامیے کے مطابق پاک ایران مذاکرات میں دو طرفہ تجارت کے فروغ،عوامی سطح پر روابط میں اضافے، پاک ایران بارڈر پر نئی گزرگاہوں اور ،نئی بارڈر مارکیٹس کے قیام ، پاک ایران سرحد پر سیکورٹی بڑھانے اور افغان امن عمل سے متعلق خصوصی تبادلہ خیال ہوا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے جی ایچ کیو میں ملاقات کی، ملاقات میں باہمی اور خطے کی تیزی سے بدلتی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا،ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ نے علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ جنگ کسی کے مفاد میں نہیں ہے، تمام فریقین کو خطے کو جنگ سے بچانے کے لیے کوششیں کرنے کی ضرورت ہے، خطے میں امن کےلئے تمام فریقین کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ادھر اسلام آباد پہنچنے کے بعد جواد ظریف نے ایرانی خبرررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو امریکی جارحانہ حکمت عملی کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہئیں،انہوں نے خبردار کیا کہ اگر عالمی برادری امریکا کو بالادستی کی پالیسی پر عمل پیرا ہونے سے روکنے میں ناکام ہوگئی تو دنیا کا کنٹرول ان کے ہاتھوں میں چلا جائے گا جو قانون پر یقین نہیں رکھتے،بین الاقوامی اور خطے کی ریاستوں کو خطے کی سالمیت کے لیے اپنا فعال کردار ادا کرنا چاہیے خطے کی ریاستوں کو اپنے مفادات کے لیے پابندیوں کے خلاف کھڑا ہونا پڑے گا، ایران پاکستان کے مضبوط تعلقات کا خواہاں ہے اور اپنے ہمسایوں کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کرنا ایران کی خارجہ پالیسی میں اولین ترجیح رکھتا ہے، ہم چاہ بہار کو گوادر سے منسلک کرنا چاہتے ہیں جس کے ذریعے گوادر کو ایران سے لے کر ترکمانستان، قازقستان، آذربائیجان، روس اور ترکی کے ذریعے پوری شمالی راہداری سے منسلک کیا جاسکے گا ۔بعد ازاں پارلیمنٹ ہاؤس میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے واضح کیا کہ ایران اقتصادی پابندیوں کا مقابلہ کرے گا ،ایران کسی کو بھی ایران پر اقتصادی جنگ مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔

تازہ ترین