• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ضمانت قبل از گرفتاری، چیف جسٹس نے نظام بدلنے کا اشارہ دیدیا

اسلام آباد (آئی این پی) ضمانت قبل ازگرفتاری کے عام مقدمے میں ریمارکس چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے ضمانت قبل از گرفتاری کے اصولوں پر دوبارہ غور کا اشارہ دیدیا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ضمانت قبل از گرفتاری کی گنجائش ہدایت اللہ کیس میں 1949 میں نکالی گئی، اب زمانہ بدل گیا،جبکہ ایک اور کیس میں سپریم کورٹ نے بے نامی اکاونٹس کیس کے ملزم کی بریت کیخلاف نیب کی ایک اور درخواست مسترد کردی، چیف جسٹس ریمارکس دیئے کہ نیب ڈیلیں کرتا ہوگا ہم ڈیلیں نہیں فیصلے کرتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف سعیدکھوسہ نے ضمانت قبل ازگرفتاری کے عام مقدمے میں ریمارکس میں کہا ضابطہ فوجداری ضمانت قبل ازگرفتاری کی اجازت نہیں دیتا، ضمانت قبل ازگرفتاری گنجائش ہدایت اللہ کیس میں نکالی گئی، کسی عزت دار کو کیس میں نہ پھنسایا جائے اس لیے گنجائش نکالی گئی۔چیف جسٹس کا کہنا تھا سوال یہ تھا کیا عدالت کو عزت دارشخص کی محفوظ نہیں کرنا چاہیے۔جسٹس آصف سعیدکھوسہ نے ضمانت قبل ازگرفتاری کے اصولوں پر دوبارہ غور کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہدایت اللہ کیس 1949میں آیا تھا جو زمانہ بدل گیاہے، ہرکیس میں ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواستیں آجاتی ہیں۔

تازہ ترین