• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت میں حکومت سازی کا عمل شروع،راہول گاندھی کا پارٹی سربراہی چھوڑنے کا امکان

نئی دہلی (جنگ نیوز ) بھارت میں الیکشن کمیشن نے لوک سبھا کے انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان کر دیا ہے جس کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کی حلیف جماعتوں کو 354 نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔کانگریس کو لوک سبھا کی 90 جب کہ دیگر جماعتوں کو 98 نشستیں ملی ہیں۔واضح برتری حاصل ہونے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے حکومت سازی کے لیے مشاورت شروع کر دی ہے اور اس ضمن میں دارالحکومت نئی دہلی میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ادھر بھارتی لوک سبھا انتخابات 2019 میں ناکامی کے بعد انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کو شکست خوردہ امیدواروں کے استعفے موصول ہونے لگ گئے جبکہ ان کی جانب سے بھی پارٹی صدارت چھوڑنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔دریں اثنا بھارت کے پارلیمانی انتخابات میں مسلمانوں کی نمائندگی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ گزشتہ لوک سبھا کے انتخابات میں 23 مسلم ارکان کامیاب ہو ئے تھے تاہم اب یہ تعداد 25 ہو گئی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق بڑی تعداد میں گانگریس کے رہنما اپنی پارٹی رکنیت سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔ان استعفے دینے والے رہنماؤں میں بولی ووڈ اداکار راج ببر بھی شامل ہیں جو اتر پردیش میں کانگریس کے ریاستی سربراہ بھی تھے۔امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ پارٹی کی سینٹرل کمیٹی کے اجلاس کے دوران راہول گاندھی بھی اپنا استعفیٰ پیش کردیں گے۔بی جے پی نے انفرادی طور پر 303 نشستیں حاصل کی ہیں اس سے قبل صرف انڈین نیشنل کانگریس ہی لوک سبھا کے انتخابات میں اتنی نشستیں حاصل کر پائی تھی۔بی جے پی کے صدر امیت شاہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس 25 اور 26 مئی کو نئی دہلی میں طلب کیا ہے جس میں تمام نو منتخب اراکین کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ادھر بھارت کے پارلیمانی انتخابات میں مسلمانوں کی نمائندگی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ گزشتہ لوک سبھا کے انتخابات میں 23 مسلم ارکان کامیاب ہو ئے تھے تاہم اب یہ تعداد 25 ہو گئی ہے۔دریں اثناء بھارت کے ایوان زیریں یعنی لوک سبھا کے 17 ویں انتخابات کے غیر حتمی نتائج کا اعلان کردیا گیا ہے جن کے تحت بھارتی جنتا پارٹی نےواضح برتری حاصل کرلی۔اب تک غیر حتمی نتائج کے مطابق بی جے پی نے 350 تک نشستیں حاصل کرلی ہیں اور وہ اس بار تنہا حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔بی جے پی کی شہرت میں گزشتہ انتخابات کے مقابلے اس بار اضافہ دیکھنے میں آیا، تاہم حیرت کی بات ہے کہ بی جے پی کا ایک بھی مسلم امیدوار تاحال کامیاب نہیں ہوسکا۔

تازہ ترین