• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سول و فوجی اخراجات کم کریں گے، ڈیڑھ لاکھ  ٹیکس نادہندگان کا ڈیٹا  حاصل کرلیا، بجلی، گیس، تیل پر سبسڈی دیں گے، IMF بورڈ کی منظوری سے پہلے معاہدہ عام نہیں کرسکتے، حکومت

اسلام آباد ( حنیف خالد ، جنگ نیوز، خبرایجنسی) حکومت کا کہنا ہے کہ فوجی و سول اخراجات کم کرینگے، ڈیڑھ لاکھ ٹیکس نادہندگان کا ڈیٹا حاصل کرلیا، بجلی ،گیس ، تیل پر سبسڈی دینگے،IMF بورڈ کی منظوری سے پہلے معاہدہ عام نہیں کرسکتے، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہناہےکہ تنقید کرنےوالے یہ بتائیں کون آئی ایم ایف نہیں گیا،5550ارب روپے کا بجٹ دینگے،ہائوسنگ پروجیکٹ سے 28 شعبوں میں نوکریاں پیدا ہونگی، 12ماہ میں ملک استحکام کی طرف جائیگا، گردشی قرضوں کو 2020ء تک صفر کر دینگے،وفاقی وزیر عمر ایوب خان نے کہا کہ ن لیگ معاشی ، بارودی سرنگیں بچھاکر گئی ابھی وہی صاف کر رہے ہیں، گزشتہ سال بجلی تھی تو رمضان میں لوڈ شیڈنگ کیوں ہوئی۔چیئرمین ایف بی آرشبر زیدی نے کہاکہ ایمنسٹی سے فائدہ نہ اٹھانیوالے پچھتائیںگے۔پی ٹی آئی حکومت نے اپنا روڈ میپ جاری کر دیا ہے ، اس ضمن میں مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے خسرو بختیار، عمرا یوب ،فردوس عاشق کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ 12ماہ میں ملک استحکام کی طرف جائیگا، ہم اخرجات کم کرینگے اور بچت کو فروغ دینگے ، حالات بگڑنے سے روکنے کے اقدامات کر لئے ہیں ،بجٹ سے پہلے اور بعد اہم فیصلے کریں گے ، غریب طبقے کو سبسڈی دینگے ، زیادہ سے زیادہ نوکریاں دینے کی کوشش بھی کی جائیگی ،1لاکھ 52 ہزار ٹیکس نادہندگان کا ڈیٹا حاصل کر لیا،ہمارا سیاسی نعرہ ووٹ کو عزت دو والا نہیں، فوج اور حکومت ایک پیج پر ہیں ، سرحدوں کی حفاظت سب سے اہم کام ہے، ہمارے لئے چیلنج بات کم اور کام زیادہ کرنا ہے،ہمارے لئے چیلنج بات کم اور کام زیادہ کرنا ہے، امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی 2017ء میں شروع ہوئی تھی،ملکی مفاد کو بہتر کرنے کے لیے فیصلے کرینگے، آنے والے دنوں میں معیشت کے حالات بہتر ہو جائینگے، پاکستان کیلئے اختلافات کو پس پردہ رکھنا ہو گا، پی ایس ڈی پی پروگرام کو بڑھایا جائے گا، گردشی قرضوں کو 2020ء تک صفر کر دینگے، 5550 ارب روپے کا بجٹ دینگے، فاٹا کے لیے اضافی 46ارب روپے رکھیں گے، کوشش کی جائے گی زیادہ سے زیادہ نوکریاں دیں، بجٹ میں حکومتی اخراجات کم رکھنے کی کوشش کرینگے، اخراجات کم کرنے سے متعلق حکومت اور فوج ایک پیج پر ہے۔ جیو کے مطابق سول و فوجی اخراجات کم کیے جائینگے۔ نمائندہ جنگ کے مطابق حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ یہ سال ملکی معیشت کے استحکام کا سال ہے، بجلی صارفین کو ریلیف دینے کیلئے بجٹ میں 316ارب روپے مختص ہونگے، احساس پروگرام کمزور طبقے کے لیے بنایا گیا ہے،مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھیں تو ہم بھی قیمتیں بڑھانا کیلئے مجبور ہونگے، تیل کی قیمتیں بڑھنے سے بجلی مہنگی ہوتی ہے، 300 یونٹ استعمال کرنے والوں پر بوجھ نہیں ڈالیں گے، آئی ایم ایف میں جانا نئی بات نہیں، پاکستان کئی بار جا چکا ہے، آئی ایم ایف کو ممبر ممالک کی مدد کے لیے بنایا گیا ہے۔عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم بہت آسان بنائی، فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے، اثاثہ جات اسکیم کے تحت نقد رقوم بینک میں ظاہر کرنا ہونگی، 28 ممالک سے پاکستانیوں کے بینک اکائونٹس کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے، ایمنسٹی اسکیم سے ٹیکس نادہندگان خزانے کاحصہ بن سکیں گے، درآمدات میں 4 ارب ڈالر کی کمی کی گئی، ترسیلات زر میں 2 ارب ڈالر کا اضافہ کیا گیا، آئندہ چند ہفتوں میں معیشت سے متعلق مزید اچھی خبریں آئینگی، عالمی سطح پر پاکستان کے حوالے سے اچھی رپورٹیں آ رہی ہیں، گزشتہ چند دنوں سے اسٹاک مارکیٹ کا اعتماد بحال ہوا ہے۔ مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملک میں اسپتال، سڑکیں بنانا چاہتے ہیں اس کے لیے ہمیں ریونیو بڑھانے کی ضرورت ہے، پہلے ہی ٹیکس بھرنے والے پر مزید بوجھ نہیں ڈالیں گے، ریونیو بڑھانے کیلئے ایف بی آر کی کمان شبر زیدی کے حوالے کی ہے جو ریونیو بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں، معیشت کو کئی مسائل در پیش تھے، ایکسپورٹ کی گزشتہ 5 سال میں گروتھ صفر تھی جب حکومت سنبھالی تو ملک پر31ہزار ارب قرضہ تھا، دوست ممالک سے 9ارب ڈالر سے زائد کی امداد ملی۔چیئر مین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی کا کہنا تھا کہ بے نامی ایکٹ کے تحت اثاثے ضبط اور سزا ہو سکتی ہے، یکم جولائی کے بعد بے نامی اثاثوں کے خلاف ایکشن ہو گا، بینک اکائونٹ منجمد کرنے سے 24 گھنٹے پہلے آگاہ کیا جائے گا، ٹیکس اکٹھا کرنے کے لیے کسی کو ہراساں نہیں کیا جائے گا، کاروباری افراد کا ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں،ہمارا بنیادی فلسفہ کاروباری افراد کا اعتماد ہر حال میں بحال کرنا ہے، کاروباری طبقے کو ٹیکس ادائیگی کےلیے سہولیات دیں گے۔وفاقی وزیر عمر ایوب خان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے الیکشن جیتنے کے لیے بجلی بل نہ بھرنے والوں کو بھی بجلی دی، تیل کی قیمتوں کو مصنوعی طور پر روکے رکھا گیا، سابق حکومت نے پاور سیکٹر، پلاننگ اور معیشت کے لیے ہمارے آگے بارودی سرنگیں بچھائیں، ہم انہیں آہستہ آہستہ ختم کر رہے ہیں، (ن) لیگ کی نااہلی سے گردشی قرضہ 450 ارب روپےتک پہنچا، 31دسمبر 2020ء تک گردشی قرضوں کو صفر کر کے دکھائینگے، بلوں کی وصولی میں 8ماہ کے دوران 81ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، آج 80 فیصد علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم ہو چکی ہے، نپیرا نے 3.84 روپے فی یونٹ بجلی مہنگی کی درخواست دی، بلوچستان میں 2000 میگا واٹ کے منصوبوں کے لیے بات چیت چل رہی ہے۔

تازہ ترین