• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

بلاول کا اسپتال کا دورہ، مین گیٹ بند، مریضوں کو نکال دیا گیا، خواتین پر تشدد


لاڑکانہ (ایجنسیاں، جنگ نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے دورے کے دوران رتودیرو میں قائم ایچ آئی وی ٹریٹمنٹ سینٹر میں خصوصی انتظامات کیے گئے ۔ بلاول بھٹو زرداری کی اسپتال کے دورے پر آمد اور انتظامیہ کی نااہلی دیکھنے میں آئی۔ بلاول بھٹو زرداری کے اسپتال میں آنے سے پہلے اسپتال کو سیل کردیا گیا، مریضوں کو نکال کر ورکر بیڈوں پر سلائے گئے، اسپتال کا مین گیٹ بند کر دیا گیا سیکورٹی گارڈز کے جانب سے خواتین پر ڈنڈوں سے تشدد بھی کیا گیا۔ بلاول بھٹو مقامی صحافیوں کے پوچھے ہوئے سوالوں کے جواب دیئے بغیر اسپتال سے روانہ ہوگئے۔

بعدازاں رتوڑڈیرو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے رتو ڈیرو میں بچوں سمیت سیکڑوں افراد کے ایڈز مبتلا ہونے کے مسئلے پر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ ایچ آئی وی اور ایڈز میں بہت فرق ہے، ایچ آئی وی کا علاج نہ ہو تو دس سال بعد ایڈز کا مسئلہ ہوسکتاہے، لاڑکانہ اور رتوڈیرو میں ایچ آئی وی کی وبا نہیں ہے، ہر کسی کو آگاہی ہونی چاہیے کہ وہ خود کو ایچ آئی وی سے بچا سکے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ایچ آئی وی سزائے موت نہیں اسکا علاج ہوسکتاہے اور علاج موجود ہے، اس کیلئے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کو انڈومنٹ فنڈبنانےکی ہدایت کی ہے، بیماری کی زد میں آنےوالوں کیلئے علاج کی سہولت پہنچانی ہوگی تاکہ یہ نہ پھیل سکے، ایچ آئی وی کے متاثرین کو زندگی بھرعلاج کی سہولت دی جائیگی۔انکا کہنا تھا کہ اگرکسی وفاقی وزیرنے ایچ آئی وی کے بارے خوف پھیلایا ہے تو ایسے وزرا کو ہٹایا جائے، خان صاحب اگرانسانیت پریقین رکھتے ہیں توان کوایسے وزرا کیخلاف ایکشن لینا چاہیے۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کوتنہا نہیں چھوڑ سکتے، صحت کوسیاست سے بالاترہونا چاہیے۔ ایچ آئی وی، ایڈز بارے آگاہی مہم چلانی ہو گی۔ ڈاکٹرز، لیڈی ہیلتھ ورکرز دن رات محنت کر رہے ہیں۔

تازہ ترین