• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی آئی اے کالونی میں سستی رہائش کی مد میں اربوں روپے کا نقصان

کراچی (اسد ابن حسن) پی آئی اے کے نچلے گریڈ کے ملازمین کی رہائشی کالونی میں ادارے کے ہی بڑے گریڈ کے ملازمین اور غیر متعلقہ لوگ برسوں سے ناجائز طور پر رہائش پذیر ہیں اور فوائد زیادہ اور ادائیگی کم کی وجہ سے ادارے کو صرف گزشتہ ماہ 16کروڑ روپے کا نقصان ہوا جبکہ دو دھائیوں میں کئی ارب کا نقصان ہوچکا ہے۔ ترجمان پی آئی اے نے مذکورہ معاملے کی تصدیق کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق دو دھائی قبل پی آئی اے انتظامیہ نے گریڈ ایک سے گریڈ چار تک کے ملازمین کے لیے ایک رہائشی کالونی تعمیر کی جس میں 1200سے زائد فلیٹس تعمیر کیے گئے۔ شروع میں تو اس میں ان گریڈ کے ملازمین ہی رہائش پذیر رہے مگر آہستہ آہستہ جو رہائشی ملازمین ریٹائر ہوتے گئے ان کے فلیٹس اور بہت سے فلیٹس الاٹ شدہ ملازمین سے لے کر مارکیٹ ریٹ کے مطابق غیر متعلقہ لوگوں کو اور ادارے کے چھ سے آٹھ گریڈ کے ملازمین بشمول مختلف یونینز کے عہدیداروں کے قبضے میں آگئے۔ چونکہ یہ فلیٹس نچلے درجے کے ملازمین کیلئے تعمیر کیے گئے تھے، اس لیے اس کا کرایہ بھی صرف 500روپے ماہانہ رکھا گیا جبکہ یوٹیلٹی بلز جس میں بجلی، پانی، گیس، کیبل سروس، سکیورٹی گارڈز اور دیگر سہولیات کیلئے بھی بہت ہی کم پیسے وصول کیے جاتے رہے ہیں۔ مجموعی طور پر الاٹ شدہ ملازم مجموعی طورپر کرایہ اور دیگر سہولیات کی مد میں صرف 5/6ہزار ماہانہ ادا کرتا ہے۔ گزشتہ برس پی آئی اے نے مذکورہ کالونی کی یوٹیلٹی بلز کی مد میں 23کروڑ روپے ادا کیے جبکہ وصول صرف سات کروڑ ہے۔ یہ فلیٹس نسل در نسل الاٹ ہیں۔ ملازم اگر ریٹائر یا فوت ہوچکا ہے تو بھی وہ فلیٹ اسی کے نام ہے۔ اب موجودہ انتظامیہ غیر متعلقہ رہائشیوں سے فلیٹس خالی کروانا چاہتی ہے مگر مختلف یونینز کے عہدیدار دباؤ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس کی ایک مثال فلیٹ نمبر 820/43A جو گریڈ 3کے ملازم طاہر مقصود (P-59670)کے نام الاٹ ہے مگر اس فلیٹ پر ایک دھائی سے زائد آفیسرز ایسوسی ایشن ساسا کے جنرل سیکرٹری صفدرانجم قابض ہیں، جن کو ریٹائر ہوئے بھی سات برس گزر چکے ہیں اور وہ تنظیم بھی غیر فعال ہے مگر عدالت سے حکم امتناعی لیا ہوا ہے۔ اس حوالے سے ’’جنگ‘‘ سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ رہائش پذیر ا سلیے ہوئے کہ پچھلے برسوں میں شہر کے حالات خراب ہوئے تھے، اس لیے ڈیوٹی پر آنے میں مشکل ہوتی تھی، اس لیے اُنہوں نے یہ فلیٹ لے لیا اور اب وہ یہ فلیٹ خالی کررہے ہیں۔ اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے مشہود تاجور کا کہنا تھا کہ انتظامیہ نے غیر ضروری اخراجات کو ختم کرنے اور فلیٹس کو قواعد کے مطابق الاٹمنٹ کے سلسلے میں اقدامات کا آغاز کردیا ہے اور کچھ عرصہ پہلے کالونی میں ناجائز تجاوزات کے خلاف آپریشن بھی کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ایک پالیسی بھی ترتیب دی گئی ہے جس میں بیواؤں، معذور ملازمین اور میڈیکل گراؤنڈ پر نرمی برتی جائے گی۔
تازہ ترین