• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی گاؤں جہاں بھائی کی جگہ بہن دولہا بنتی ہے

بھارت کے تین گاؤں ایسے ہیں جہاں دولہا خود اپنی دلہن نہیں لاتا بلکہ بہن بھائی کی جگہ دولہا بن کراور تمام رسومات ادا کر کے دلہن کو گھر لاتی ہے۔

بھارتی ریاست گجرات کے شہر چھوٹا اُدے پور کے گاؤں (سرکھڈا، سانڈا اور امبل) میں رہنے والے قبائیلی دلچسپ اور غیر معمولی روایت کے مطابق شادی کرتے ہیں۔ یہاں ہونے والی شادیوں میں دولہا خود اپنی شادی پر موجود نہیں ہوتا بلکہ اُس کی بہن دولہا بن کر دلہن کو لاتی ہے۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اُدے پور کے ان تینوں گاؤں میں ایسا ہوتا ہے کہ دولہا اپنی شادی کے وقت گھر پر ہی موجود ہوتا ہے جبکہ لڑکےکی جگہ اُس کی غیر شادی شدہ بہن یا خاندان کی کوئی غیر شادی شدہ لڑکی دولہا بنتی ہے اورنا صرف دولہا بنتی ہے بلکہ ایک دولہے کی طرح شادی کی تمام رسومات ادا کرتی ہے۔

وہاں کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے گاؤں میں مردوں کو دیوتا تصور کیا جاتا ہے، اُن کو عزت دینے کے لیے وہ ایساکرتے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ وہ سمجھتے ہیں ایسا کرنے سے لڑکا تمام تر پریشانیوں اور تکلیفوں سےبھی دور رہتا ہے۔

گاؤں کے رہائشی ایک شخص نے بتایا کہ لڑکے اپنی شادی کے دن بہترین شیروانی زیب تن کرتے ہیں، سر پر شاندار پگڑی سجاتے ہیں اور ساتھ ہی تلواربھی اُن کے ہاتھ میں موجود ہوتی ہے، لیکن اس کے باوجود اپنی روایات کی پیروی کرتے ہوئے وہ شادی کی تقریب میں شرکت نہیں کرتے بلکہ اپنی والدہ کے ہمراہ گھر میں بیٹھ کر  دلہن کا انتظار کرتے ہیں۔

سرکھڈا گاؤں کے ’رتھوا‘ نامی ایک اور مقامی شخص نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ان کے گاؤں میں ہونے والی شادیوں میں تمام رسومات دولہے کی بہن ادا کرتی ہے جس میں پھیرے لینے سے دلہن کو منگل ستر پہنانے تک سب شامل ہے۔

اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ ان گاؤں میں جس نے بھی اپنی پرانی روایات کو توڑ کر شادی کی ہے یا تو اُن کی شادی ختم ہوگئی یا پھر انہیں کئی مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

تازہ ترین