اسلام آباد ہائی کورٹ نے گلالئی اسماعیل کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پابندی کے لیے دائر کی گئی درخواست پر متعلقہ حکام اور اداروں سے جواب طلب کر لیا۔
گلالئی اسماعیل کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پابندی کے لیے دائر درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔
عدالت عالیہ نے اس سلسلے میں پی ٹی اے، پیمرا، وزارتِ داخلہ اور ایف آئی اے سے جواب طلب کرلیا۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ملک، مذہب اور اداروں کے خلاف کوئی بات ہو تو کارروائی کرنا پیمرا پر لازم ہے، اس طرح کی ایک درخواست کو نمٹا چکے ہیں۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ گلالئی اسماعیل کے خلاف اسلام آباد میں مقدمہ درج ہوا ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آبا دمیں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی بچی فرشتہ کے واقعے پر تقریر میں حکومت اور اداروں کے خلاف اکسانے پر پختون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کی رہنما گلالئی اسماعیل کےخلاف تھانہ شہزادٹاؤن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
یہ مقدمہ شہری محمد ذیشان کی درخواست پر انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیا گیاہے جس کی ایف آئی آر کے متن کے مطابق گلالئی اسماعیل نے فرشتہ زیادتی و قتل واقعے کو حکومت کی طرف موڑنے کی کوشش کی
ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گلالئی اسماعیل کی تقریر بدنیتی اور جھوٹ پر مبنی ہے اور اس نے پشتونوں کے دل میں ملک کے خلاف نفرت اور اشتعال پیدا کرنےکی کوشش کی اور اداروں کے خلاف انہیں اکسایا۔