• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’ابو بچائو تحریک‘‘ چلانے پر مریم نواز اور بلاول زرداری کا اتفاق۔ تحریک کا سلوگن طے۔ ’’ڈرتے ہیں تبدیلی والے ایک نہتے لڑکے/لڑکی سے‘‘۔ (مشترکہ اخبار نویس)

’’شہباز کی واپسی کا وقت قریب آتے ہی حکمرانوں کا خوف بڑھ رہا ہے‘‘۔ رانا ثناء اللہ۔ ’’فکر کی کوئی بات نہیں، شہباز جیسے شکاری پرندےکیلئے پنجرےکا دروازہ کھلا ہے‘‘۔(حکومتی حلقے)

’’وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے فالوورز کی تعداد انسٹاگرام پرایک لاکھ سے بڑھ گئی ہے‘‘۔ پتہ چلا ہے کہ جب انہیں اس بات کی اطلاع دی تو انہوں نے اللہ کا شکر ادا کیا۔ (ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب )

’’پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی رانا قاسم کے خلاف بجلی چوری کا مقدمہ تھانہ صدر میں درج کردیا گیا‘‘۔ یہ ایم این اے پی ٹی آئی نے 2018نون لیگ سے درآمد کیا تھا، پی ٹی آئی جتنا جلدی ہو سکے اسے واپس نون لیگ کو برآمد کردے۔(پی ٹی آئی کے کارکنوں کا مشورہ)

’’موجودہ حکومت کو مزید وقت نہیں دے سکتے‘‘ خورشید شاہ۔آپ سے وقت مانگا کس نے ہے؟(بایزید کاسی)

پاکستان کے نئے ہیرو بیت اللہ محسود، حکیم اللہ محسود، ولی الرحمان محسود، قاری حسین محسود، خالد محسود، ندیم محسود اور اُس کا سگا بھائی منظور پشتین محسود۔ تحریک طالبان پاکستان، سابقہ محسود تحفظ موومنٹ اور حالیہ پشتون تحفظ موومنٹ زندہ باد۔ (سول سوسائٹی)

’’منظور پشتین محسود نے دو ہزار چودہ میں محسود تحفظ تحریک بنائی تھی، بعد میں اُس کا نام ڈونرز کی خواہش پرتبدیل کرکے پشتون تحفظ تحریک رکھ دیا۔ (ڈیرہ اسماعیل خان خبر ایجنسی)

محسن داوڑ نے کہا ہے کہ ”اب پاک فوج وزیرستان سے چلی جائے‘‘۔ ( طالبان نیوز)

علاقہ غیر کو پاکستانی علاقہ بنانے پر پی ٹی آئی کی حکومت کو سلام۔ (پی ٹی ایم کے ایک زخمی نوجوان کا اسپتال سے بیان)

نواز شریف کی جب بیل ہوئی تھی تو روبکار کے طور پر اسپیشل جہاز پر ڈاکٹر طارق فضل کے ساتھ سپریم کورٹ کے دو اہل کار لاہور گئے تھے، اس وقت پنجاب کے ہوم سیکرٹری نے جیل انتظامیہ سے کہا رات نو بجے نواز شریف کو رہا کردیا جائے، جیل قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پانچ بجے کے بعد قیدی کو رہا کرانے پر سپریم کورٹ نے اپنے ان دو اہلکاروں کو معطل کردیا مگر حکومت پنجاب نے ہوم سیکرٹری کو معطل نہیں کیا۔ (سینہ گزٹ)

عمران خان نے عبدالحفیظ شیخ کو وزیر خزانہ بنانے سے پہلے ان کے تین انٹرویو کئے۔ (دودھ کا جلا نیوز ایجنسی)

زاہد فخرالدین اگر آج مستعفی نہ ہوئے ہوتے تو کل نکال دیئے جاتے۔ (روزنامہ واردات)

نعیم الحق اور جہانگیر ترین میں سرد جنگ عروج پر۔ نعیم الحق نے مختلف کمیٹیوں سے جہانگیر ترین کانام کٹوانا شروع کر دیا۔ (بنی گالہ نیوز چینل)

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات افتخار درانی کو مستقلاً پشاور بھیج دیا گیا۔ وہ وہیں بیٹھ کر وزیراعظم کی خصوصی معاونت کیا کریں گے۔ (شہزاد اکبر نامہ نگار وزیراعظم سیکرٹریٹ)

آئی بی کی رپورٹ کے مطابق ادویات بنانے والی کمپنیوں سے ایک سابق وزیر نے چھ ارب روپے لئےجو کئی لوگوں میں تقسیم ہوئے۔ اُس نے اپنے ایک ملازم کے نام پر ای الیون میں کوٹھی، چھ ہزار کنال زمین اور پچپن لاکھ کی کار خریدی، انکوائری جاری ہے مگر ابھی تک کچھ ثابت نہیں ہو سکا، موصوف کے نام صرف تین سو کنال زمین نکلی ہے جو اس نے حکومت میں آنے سے پہلے خریدی تھی۔ (شاہراہِ دستور خبر رساں ایجنسی)

قانونی طور پر گریڈ بیس اور اس سے اوپر کا کوئی افسر سرکاری گاڑی استعمال نہیں کر سکتا اور نہ ہی اسے سرکاری ڈرائیور رکھنے کی اجازت ہے اس مقصد کے لئے اسے تنخواہ کے ساتھ نوے ہزار روپے دےدئیے جاتے ہیں۔ اس کے باوجود زیادہ تر افسران سرکاری گاڑی، سرکاری پٹرول اور سرکاری ڈرائیور استعمال کررہے ہیں۔ یہ گاڑی 1300ccہے جو ہر محکمے کو پروٹوکول کےلئے دی گئی ہے، جس کے لئے پٹرول کی کوئی حد نہیں۔ ایڈیٹر جنرل اکائونٹس نے اس کے متعلق باقاعدہ اعتراض لگایا ہے، سرکاری محکموں میں گاڑیوں اور پٹرول کی مد میں سات ارب روپے زیادہ خرچ ہوئے ہیں۔ (غیر سرکاری خبر رساں ایجنسی)

صدر عارف علوی نے عدالت عظمیٰ کے ایک جج کے خلاف ریفرنس پر اس وقت دستخط کیے جب انہیں ثبوت دکھائے گئے۔ (نامہ نگار برائے صدر ہائوس)

’’سپریم کورٹ کے کسی بھی جسٹس پر پاکستانی قوانین لاگو نہیں ہوتے‘‘۔ تین سیاسی پارٹیوں کا مشترکہ اعلامیہ۔ (بی بی سی سی)

قبائلی پاک فوج کےاحسانات کا بدلہ نہیں دےسکتے بس اللہ سےدعا ہے کہ اس فوج کو دنیا و آخرت کی تمام عزتیں عطا فرمائے۔ (قبائلی عوام)

’’دعا ہے پاکستانی ٹیم 1992کے ورلڈ کپ کی یاد تازہ کرے‘‘ (وسیم اکرم پلس)

پی آئی اے کا طیارہ ملائیشیا سے رہائی پانے والے 320قیدیوں کو لے کر اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچ گیا۔ (نواز شریف زندہ باد)

ملک میں مارشل لا سے بدتر جبر اور ظلم کی صورتحال ہے، بلاول بھٹو۔ وہ شاید اپنےنانا کا دور واپس لانا چاہتے ہیں جب ملک بھر کی جیلوں میں پچاس ہزار سے زائد سیاسی قیدی تھے جب حکومت کے خلاف احتجاج کرنے پر اڑھائی سو کے قریب پاکستانی شہید کر دئیے گئے۔ (ایک بوڑھا پاکستانی)

علی وزیر اور محسن داوڑ کے افغان خفیہ ادارے سے تعلق کی خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے افغان ٹی وی چینل نے کہا کہ جب وہ دونوں خود کہتے ہیں کہ ہم افغان ہیں تو پھر ان کا تعلق افغان خفیہ ادارے سے ہی ہونا ہے، سی آئی اے یا آئی ایس آئی سے تھوڑا ہونا ہے۔ ( کابل مارننگ ٹائم)

پی ٹی ایم کی سوشل میڈیا مہم میں بھارتی و افغان فنکار اور 3غیر ملکی این جی اوز متحرک ہیں چونکہ ٹارگٹ پاکستانی فوج ہے۔ (پاکستانی ہندی اخبار)

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین