• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مریم دانش

پُر کشش شخصیت حسین چہرے میں پنہاں ہے لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ سارا حُسن چہرے کا ہی محتاج ہوتا ہے۔ آپ کے حُسن میں پیر بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔اکثر خواتین انہیں یہ سوچ کر نظر انداز کر دیتی ہیں لیکن ان کی حفاظت بھی اہم ہے ۔تندرست اور خوب صورت پیر آپ کی شخصیت کوچار چاند لگاتے ہیں ۔اس لیے ان کی حفاطت اور ورزش بھی چہرے کی طرح اہم ہے۔بہترین ورزش گھاس پر ننگے پیر چلناہے ۔ذیل میں ہم چند ورزشیں بتارہے ہیں ،انہیں آزمائیں ۔

1۔سیدھی کھڑی ہو کر ایڑیاں اٹھائیں ،پھر آہستہ آہستہ ایڑیاں زمین پر لگائیں،یہ عمل کئی بار کریں۔

2۔انگلیوں کوپوری طاقت سے یوں خم دیں جیسے آپ فرش سے (پیر کی مدد سے) کوئی چیز اٹھا رہی ہیں۔ایسا باربار کرنے سے پیر کی انگلیاں مضبوط ہوتی ہیں۔

3۔پیر کو موڑیں اور تین سیکنڈ تک اسی حالت میں رکھیں ۔پھر انگوٹھا اوپر کی طرف اٹھائیں اور تین سیکنڈ تک رو کے رکھیں ۔دونوں عمل دس بار دہرائیں ۔

4۔مساج میںآسانی پیدا کرنےاور پیر میں دوران خون کے فوری اضافے کے لیے کسی رولنگ پن یاموٹی سی موم بتی کے اوپر پیر رکھ کر اس کو آگے پیچھے کریں ۔

پیر اور ناخنوں کی صفائی

ان کی صفائی یقیناً اہم ہے۔ پسینے کے اخراج کےنتیجے میں جمی ہوئی میل روزانہ صاف کرنی چاہیے ۔ایڑیوں کی مردہ جلد اور بوسیدہ میل کو اتارنے کے لیے جھانوے کا استعمال کریں ۔برش کے ذریعےناخنوں سے میل نکالیں ۔پیر کے حسن میں اضافہ کرنے کے لیے روزانہ کریم لگائیں ۔

گرم اور ٹھنڈےپانی سے پیردھونے سے بہت سے مسائل ختم ہوتے ہیں۔خون کی گردش میں بہتری آتی ہے ،درد اور تکلیف میں بھی آرام ملتا ہے ۔ چھوٹےدو ٹب لیں ،ایک میں گرم پانی ڈالیں دوسرے میں ٹھنڈا ۔پانی کی مقدار اتنی ہونی چاہیے کہ پیر ٹخنوں تک ڈوب جائیں۔ پیرچند منٹ گرم پانی میں رکھنے کے بعد ٹھنڈے پانی میں رکھیں ،یہ عمل کم ازکم پانچ بار دہرائیں ۔آخرمیں پیرگرم پانی میں رکھیں پھر انہیں خشک کر کے کریم سے مساج کریں ۔اپنےپیر کی انگلیوں کو پھیلائیں اور پیر کو دائروں کی شکل میں حرکت دیں ۔یہ مفید ورزش ہے ۔

دکھتے پیر 

اس تکلیف کا بہترین علاج یہ ہے کہ جب بھی موقع ملے پنجوں کے بل ضرور چلیں ۔وزن زیادہ ہونے کی وجہ سے بھی پیروں میں درد رہنے لگتا ہے ۔اس کے لیے پیروں کو بار بار گرم اور ٹھنڈے پانی میں ڈبوئیں، اس طرح ان میں جمع رطوبت ختم ہو جائے گی۔اس سلسلے میں گھیکوار کے گودے کے علاوہ تل کھانے سے بھی فائدہ ہوتا ہے ۔روزانہ نہار منہ ایک انچ گھیکوارکے گودے کا ٹکڑا پانی سے کھائیں، اس کے ساتھ پانی بھی خوب پئیں ۔ا س کے علاوہ پانچ کھانے کے چمچے تل کے تیل میں روغن لونگ پانچ قطرے ملا کر اس سے پیروں کی مالش کریں ۔اگر آپ کے پیر وزن یا دبائو کی وجہ سے سوج گئے ہیں تو ان پر روغن گل ،روغن سورج مکھی یا روغن بادام کی مالش ضرور کریں ۔ ان طریقوں سے پیرو ں کو آرام ملے گا ۔

بدوضع ابھار

اکثر اوقات سخت اور تنگ جوتوں کے استعمال سے انگلیوں بالخصوص انگوٹھوں کے جوڑ مڑ جاتےہیں یاپھر ان میں ابھار پیدا ہوجاتے ہیں۔اس سے بچائو کی اہم تدبیر یہ ہے کہ ایسے جوتوں کے استعمال سے بچا جائے اور جب بھی موقع ملے پنجوں اور انگلیوں کی مالش کریں،ایسا کرنے سے انگلیوں کے جوڑ لچک دار رہیں گے۔ پہلے نیچے کی، پھر انگلیوں کے جوڑ اور ٹخنے کی مالش کریں ۔

پیروں میں پسینا زیادہ آتا ہو تو سوتی موزے پہنیں اور صرف چمڑے کے جوتے استعمال کریں ۔ سونے سے پہلے بورک ایسڈ یا میٹھا سوڈا پانی میں ملا کر پیر دھوئیں ۔ایک یا ڈیڑھ انچ سے زیادہ اونچی ایڑی کے جوتے ہر گز استعمال نہ کریں۔اونچی ایڑی پنجے کے ساتھ ساتھ پنڈلی کے لیے بھی تکلیف دہ ثابت ہوتی ہے ۔اس کا اثر کمر اور ریڑھ کی ہڈی پر بھی پڑتا ہے ۔بہت تنگ جوتے پہننے سے پیر پر غیر ضروری رگڑ اور دبائو پڑتا ہے ۔جو تا اتناکھلا اور ڈھیلا ہونا چاہیے کہ آپ کے انگوٹھے کے آگے اور جوتے کے درمیان نصف انچ جگہ خالی ہو ۔جوتا وہی اچھا ہوتا ہے جس کو پہننے کے بعد آپ کو پنجوں پر غیر ضروری دبائو محسوس نہ ہو۔اس کے علاوہ سرسوںکے تیل میں پسی ہوئی ہلدی ملا کر پیروں کی مالش کریں ۔جوکا آٹادس گرام ،زیتون کا تیل دو کھانے کے چمچے،لیموں کا رس دوکھانے کے چمچے،گلیسرین ایک چائے کا چمچہ ،ان تمام چیزوں کو ملا کر پیسٹ بنالیں ۔رات کو سونے سے پہلے پیروں پر لگائیں ۔جب سوکھ جائے تو رگڑ کر اتاردیں۔اس سے پیروں کی جلد میں خصوصی چمک اور نکھار آجائے گا۔

پیر کا مساج

رات کو سونے سے قبل زیتون اور کلونجی سرسوں میں ملا کر تلوئوں، ایڑھیوں اور انگلیوں پر اس حد تک مساج کریں کہ سارا محلول جذب ہوجائیں۔ صبح نیم گرم پانی میں لیموں کاٹ کر چھلکے سمیت ڈال دیں اور پیر اس میں ڈبو لیں۔پندرہ بیس منٹ بعد لیموں سے پیر کا مساج کریں ۔اس سے آپ کے پیر خوب صورت اور چمک دار ہوجائیں گے ۔

تازہ ترین