• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پتیلوں میں بیٹھ کر پوجا کرنے پر بھارتی عوام کی تنقید

بھارتی پنڈت اور شہری نت نئے طریقوں سے پوجا پاٹ کرنے کے لیے مشہور ہیں جس کی مثال دنیا کے دوسرے مذاہب میں نہیں ملتی، اسی سلسلے میں بھارتی پنڈتوں کی تصاویر وائرل ہو رہی ہیں جن میں 2 پنڈت پانی سے بھرے بڑے پتیلوں میں بیٹھے موبائل استعمال کرتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔

پوجا کرنے کی کچھ روایتوں کو لے کر خود بھارتی عوام میں بھی اختلاف پایا جاتا ہے اور عجیب و غریب پوجا کے طریقوں پر اکثر ہندوستانی خود بھی تنقید کرتے نظر آتے ہیں۔

بھارتی خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے حال ہی میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کچھ تصاویر شیئر کی ہیں جن میں بھارتی شہر بنگلور کے سمسشوارا نامی مندر میں 2 پنڈت کھانا پکانے والے بڑے پتیلوں میں بیٹھے موبائل پر منتر پڑھتے ہوئے نظر آ رہے ہیں، پتیلے پانی سے بھرے ہوئے ہیں اور پنڈت ان میں بیٹھے منتر پڑھ رہے ہیں۔

بھارتی خبر ایجنسی کے مطابق دونوں پنڈت اس شدید گرمی میں مون سون موسم کے لیے منتر پڑھ رہے ہیں اور دعائیں مانگ رہے ہیں۔

پوجا کرنے کا یہ طریقہ لگتا ہے کہ بھارتی عوام کو پسند نہیں آیا اور بھارتی انٹرنیٹ صارفین نے پوجا کے اس طریقے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پنڈتوں کو خوب آڑے ہاتھوں لیا ہے۔

صارفین نے سوشل میڈیا پر پنڈتوں کی جانب سے پوجا کے اس نئے طریقے پر اپنے تاثرات دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ’ شدید گرمی میں موبائل استعمال کرنے کا نیا طریقہ‘ تو کسی نے لکھا کہ ’دونوں پنڈت پانی میں بیٹھ کر موسم کا حال دیکھ رہے ہیں۔‘

کچھ بھارتی ریاستیں پانی کی کمی کا بھی شکار ہیں جس پر ایک ٹوئٹر صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’انہوں نے 2 ڈرم پانی ضائع کر دیا ہے۔‘

ایک بھارتی ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے کہ ’ان پنڈتوں کو منتر پڑھنے کے لیے کتاب کا استعمال کرنا چاہیے، موبائل کا نہیں۔‘

تازہ ترین