• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فرانس میں مرغ کی بانگ سے قانونی جنگ چھڑگئی


یوں تو آپ نے لڑائی جھگڑے پر قانونی چارہ جوئی کرتے حریف دیکھے ہی ہوں گے لیکن جناب فرانس میں ایک مرغ کی زوردار بانگ نے قانونی جنگ چھیڑ دی ہے۔

جی ہاں، فرانس کے ایک دیہی علاقے سینٹ پیری ڈی اولیرون میں مورِس نامی مرغے نے اپنی زودار بانگ کے باعث راتوں رات شہرت حاصل کرلی ہے، علاقہ مکین کا کہنا ہے کہ پڑوسی کا مرغا صبح سویرے اتنی تیز آواز میں دیر تک بانگ دیتاہے جسکی وجہ سے اہل محلہ بیحد پریشان ہیں۔

رپورٹ کے مطابق علاقہ مکین نے مقامی عدالت میں دو برس قبل ایک شوردار مرغ کے خلاف ایک درخواست جمع کرائی اور یوں مرغ کی مالکن کورائن فیسیو کو ایک نوٹس ملا جس میں ’پڑوس میں گڑبڑ پھیلانے‘ کا الزام عائد کرتے ہوئے مرغے کے ڈربے کو ہٹانے کا حکم دیا گیا ۔

نوٹس ملنے کے بعد مجبوراََ مرغے کی مالکن نے اسے دیر تک دڑبے میں ہی محصور رکھا۔

اس اقدام پر بھی پڑوسیوں کی تسلی نہ ہوئی تواپریل 2018 میں ایک درخواست گزار مرغ کی بانگ ریکارڈ کرکے عدالت لے گیا اور چند ماہ بعد مرغ کے مالک پر ایک باقاعدہ مقدمہ دائر کردیا گیا۔

اس کے بعد بھی یہ معاملہ علاقے کے میئر تک چلاگیا اور انہوں نے دونوں فریقین کے درمیان مصالحت کی کوشش کی تاہم اب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوسکا اور عدالت میں ہی زیرِ سماعت ہے۔

دوسری جانب مرغے کی مالکن کا کہنا ہے کہ یہ دیہی علاقہ ہے جہاں کل کو کوئی گدھا یا مینڈک بھی شور مچاسکتے ہیں اسلئے سیاح اور چھٹیاں گزارنے والے یہاں ضرورآئیں لیکن اپنی شرائط نہ تھوپیں۔

تازہ ترین