• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نصف سے زیادہ بجٹ قرضوں اور سود کی ادائیگی پر خرچ ہوگا

اسلام آباد (اسرار خان) سرکاری دستاویز سے ظاہر ہوتا ہے کہ آدھے سے زیادہ بجٹ قرضوں اور سود کی ادائیگی پر خرچ ہوگا۔ ایک ماہر معاشیات کا کہنا ہے کہ منفی نتائج کا سوچے سمجھے بغیر سرکاری قرضوں میں لاپرواہی سے کھربوں روپوں کے اضافے سے معیشت کو اب صدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بجٹ دستاویز کے مطابق اگلے مالی سال کے دوران بجٹ مصارف میں سے آدھے سے زائد ملکی و غیرملکی قرضے کی باز ادائیگیاں کھا جائیں گی۔ دستاویز کے مطابق اگلے مالی سال 2019-20 کے دوران ملک غیرملکی قرضے کی واجب الادا سود کی ادائیگی پر 359.764 ارب روپے، غیر ملکی قرضوں کی اصل رقوم کی باز ادائیگیوں پر 1.095 ٹریلین روپے (دس کھرب روپے)اور ملکی قرض کی واجب الادا سود کی ادائیگی پر 2.532 ٹریلین روپے (بیس کھرب سے زائد) خرچ کرے گی۔ حکومت نے مالی سال 2018-19 میں سرکاری قرض کی واجب الادا سود کی ادائیگی پر 2.916 ٹریلین روپے (20 کھرب سے زائد) خرچ کئے۔

تازہ ترین