• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی انتقامی کارروائیاں ترک کرے، پیپلز پارٹی جرمنی

پاکستان کے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی گرفتاری کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی جرمنی کے زیر اہتمام ایک ہنگامی اجلاس ہوا۔ جس میں پارٹی کے سینئر رہنما اور ورکرز نے پارٹی کی قیادت سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔

پیپلز پارٹی جرمنی کے صدر سید زاہد عباس نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک عوامی اور جمہوری جماعت ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی سب سے بڑی وفاقی جماعت ہونے کا اعزاز رکھتی ہے۔انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو اس طرح کی انتقامی، متعصبانہ اور یکطرفہ کارروائیوں سے کبھی بھی مغلوب نہیں کیا جاسکتا ہے۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی جرمنی کے جنرل سیکرٹری چوہدری فاروق نے کہا کہ پیپلز پارٹی اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں کے ہاتھوں بلیک میل ہونے والی نہیں ہے۔ پی پی پی 1973 کے آئین، اٹھارہویں ترمیم، صوبوں کے اختیارات اور عوام دشمن بجٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

پیپلز پارٹی گوٹنگن کے صدر محمد ہارون نے نیازی حکومت کی انتقامی کاروئیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ احتساب کے نام پہ کسی ایک جماعت کو نشانہ بنانا انتہائی تشویشناک ہے جس کے پورے پاکستان کی سیاست پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے آصف علی زرداری کی گرفتاری کو موجودہ حکومت کی ناکام پالیسیوں اور عوام دشمن بجٹ سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش قرار دیا۔

پی پی برلن کے صدر منظور اعوان نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال اور سابق صدر کے خلاف حکومت کی انتقامی کاروائی کو آمرانہ سوچ کی عکاسی قرار دیا، اور کہا کہ انتقامی کاروائیاں پیپلز پارٹی کیلئے نئی بات نہیں ہے، ماضی میں بھی پیپلز پارٹی نے آمروں کا مقابلہ کیا ہے اور آمرانہ سوچ کے حامل سلیکٹڈ وزیراعظم کا سیاسی طریقے سے جواب دیں گے۔

پیپلزپارٹی خواتین ونگ جرمنی کی صدر نزہت ہارون نے کہا کہ پاکستان میں احتساب کے نام پر ہمیشہ بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو پاکستان کے عوام کے لئے ناقابل قبول ہے۔

پیپلز پارٹی جرمنی کے سابق صدر محمد ایوب اور سجاد نقوی نے بھی آصف علی زرداری کی بلاجواز گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اب بھی ہوش کے ناخن لے اور انتقامی کارروائیاں ترک کر کے اپنی ترجیحات عوامی مسائل کے حل کی طرف مرکوز کرے۔

تازہ ترین