• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2019ء کے سترہویں میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 41 رنز سے ہرادیا۔

ڈیوڈ وارنر کو شاندار سنچری پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔

آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے جیت کے لئے 308 رنز کا ہدف دیا جواب میں پاکستان کی پوری ٹیم 45 اعشاریہ 4 اوورز میں 266 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔

ہدف کے تعاقب میں پاکستانی اوپنرز اچھا آغاز نہ دے سکے اور فخر زمان بغیر کھاتہ کھولے پیٹ کومنز کی گیند پر رچرڈسن کو باؤنڈری لائن پر کیچ دے بیٹھے۔

فخرزمان کے آؤٹ ہونے کے بعد امام الحق کا ساتھ دینے کے لئے بابر اعظم میدان میں اُترے اور دونوں بیٹسمینوں نے پراعتماد انداز میں اننگز کو آگے بڑھایا۔

56  کے اسکور پر 7 دلکش چوکے لگانے والے بابر اعظم 30 رنز بناکر کولٹر نائل کا شکار بن گئے۔

امام الحق نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے نصف سنچری مکمل کی، وہ 53 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔

محمد حفیظ 46 رنز بناکر فنچ کی گیند پر اسٹارک کو کیچ دے بیٹھے، اس وقت ٹیم کا مجموعی اسکور 145 رنز تھا۔

ابھی اسکور میں صرف ایک رن کا ہی اضافہ ہوا تھا کہ نئے آنے والے بیٹسمین شعیب ملک بغیر کھاتہ کھولے کومنز کی گیند پر وکٹ کیپر کیرے کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔

آصف علی بھی آسٹریلوی بولرز کا جم کر سامنا نہ کرسکے اور صرف پانچ رنز بناکر پویلین کی راہ لی۔

حسن علی نے دھواں دار بیٹنگ کرتے ہوئے 3 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے صرف 15 گیندوں پر 32 رنز بنائے، وہ زور دار چھکا لگانے کی کوشش میں رچرڈسن کی گیند پر عثمان خواجہ کو باؤنڈری لائن پر کیچ دے بیٹھے۔

نئے آنے والے بیٹسمین وہاب ریاض نے کپتان سرفراز احمد کا بھرپور ساتھ دیا اور کئی عمدہ اسٹروک کھیلے، وہ 39 گیندوں پر تین چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 45 رنز کی دھواں دار اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔

یہ ورلڈ کپ مقابلوں میں نویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے کسی بھی پاکستانی بیٹسمین کا سب سے زیادہ اسکور ہے۔

آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی سرفراز تھے جو رن لینے کی کوشش میں 40 کے اسکور پر اپنی وکٹ گنوابیٹھے۔

یوں پاکستان کی پوری ٹیم 266 رنز بناسکی اور آسٹریلیا نے میچ جیت کر دو پوائنٹس حاصل کرلئے۔

آسٹریلیا کے جانب سے پیٹ کومنز نے تین، مچل اسٹارک اور رچرڈسن نے دو، دو جبکہ کولٹر۔نائل اور فنچ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

اس میچ میں شکست کے بعد پاکستان ٹیم چار میچ کھیل کر 3 پوائنٹس کے ساتھ آٹھویں نمبر پر ہے، جبکہ آسٹریلیا 6 پوائٹنس کے ساتھ دوسرے نمبر پر آئی ہے۔

آسٹریلیا کا جیت کیلئے 308 رنز کا ہدف


اس سے قبل آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو جیت کے لئے 308 رنز کا ہدف دیا ہے۔

محمد عامر نے کیریئر کی بہترین بولنگ کرتے ہوئے پانچ آسٹریلوی کھلاڑیوں کا شکار کیا، یہ پہلا موقع ہے جب کسی بھی ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں عامر نے پانچ وکٹیں لی ہیں۔

ٹاؤنٹن میں آسٹریلوی اوپنرز نے پاکستانی بولرز کے خلاف 146 رنز کا شاندار آغاز فراہم کیا۔

کپتان ایرون فنچ نے 82 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی، وہ محمد عامر کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔

دوسرے آؤٹ ہونے والے بیٹسمین اسٹیو اسمتھ تھے جو 10 رنز بناکر محمد حفیظ کی گیند پر آصف علی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔

نئے آنے والے بیٹسمین گلین میکسویل زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور 10 گیندوں پر 20 رنز بناکر شاہین آفریدی کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔

اس دوران ڈیوڈ وارنز نے اپنی سنچری مکمل کی جو ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں اُن کی 15 ویں سنچری ہے۔

وارنر 107 رنز بناکر شاہین آفریدی کی گیند پر امام الحق کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے، اُن کی اننگز میں 11 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔

عثمان خواجہ بھی لمبی اننگز نہ کھیل سکے اور صرف 18 رنز پر محمد عامر کا شکار ہوگئے۔

شان مارش کو 23 رنز پر محمد عامر نے پویلین کی راہ دکھائی تو کولٹرنائل کو وہاب ریاض نے صرف 2 رنز پر آؤٹ کیا۔

آسٹریلیا کے آٹھویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی پیٹ کومنز تھے جو 2 رنز بناکر حسن علی کی گیند پر وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوئے۔

پاکستان کی طرف سے محمد عامر نے 30 رنز دے کر پانچ، شاہین آفریدی نے 2، جبکہ حسن علی، وہاب ریاض اور محمد حفیظ نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

تازہ ترین