• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فرانس کے درالحکومت پیرس میں شہریوں کی آمدورفت کےلئے سستی سواری کا منصوبہ بری طرح ناکام ہو گیا۔

گزشتہ روز پیرس میں’ تھوتھی‘ سواری 21 سالہ نوجوان سمیت 7سالہ بچے کی موت کا سبب بنی جبکہ بیٹری پر چلنے والی تھوتھی سواری کو شہر بھر سے اٹھا لیا گیا۔

پیرس کی میئرمادام الکول نے آمدورفت میں جدت لانے اور شہریوں کو ماحولیاتی آلودگی سے بچانے کیلئے پیرس میں چارج ایبل بیٹری سے چلنے والی تھوتھی سواری کے اسٹینڈز بنوائے تھے، جہاں سے یہ بیٹری چارج تھوتھی سواری ملتی جو کہیں بھی چھوڑی جا سکتی تھی۔

بلدیہ کا عملہ تھوتھی سواری کو بعد ازاں دوبارہ ان اسٹینڈ تک پہنچا دیتا تھا ۔

انتہائی سستی اور ہمہ وقت دستیاب عوامی سواری خاص و عام کےلئے دستیاب تھی جو تیزرفتار ہونے اور استعمال کرنے والوں کے ناتجربہ کار ہونے کے سبب ناکام ہو گئی، اب ان کی جگہ الیکٹرونک اسکوٹر رکھے جارہےہیں وہ بھی جہاں مرضی چھوڑ دیئے جا سکیں گے۔

واضح رہے کہ فرانس کی میئرمادام الکول نے پیرس کو ماحولیاتی آلودگی سے پاک رکھنے کےلئے ایک ایسے منصوبے کا آغاز کیا تھا جس سے کروڑوں یورو اکھٹے ہوئے۔

پیرس اور گردونواح کے پرائیویٹ گاڑی مالکان کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ انٹرنیٹ کے ذریعے 3 یورو ادا کرکے اپنی گاڑی کے مکمل کوائف درج کریں جس کے چند روز کے بعد گاڑی مالکان کو مختلف رنگوں میں اسٹیکر موصول ہو ئےجو انہوں اپنی گاڑیوں کے فرنٹ شیشے پر چسپاں کرنے تھے۔

اعلان کے مطابق پولیس مختلف رنگوں اسٹیکر والی گاڑیوں کو پیرس میں داخل ہونے سے روکتی تھی۔

تازہ ترین