• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افسوس کے ساتھ کہہ رہا ہوں کراچی پاکستان کا بدترین شہر بن چکا ہے، جسٹس گلزار

جسٹس گلزار احمد نےسپریم کورٹ میں امل قتل کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ سندھ حکومت کا حال تو بہت برا ہے ،افسوس کے ساتھ کہہ رہا ہوں کراچی پاکستان کا بدترین شہر بن چکا ہے۔

جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے امل قتل کیس کی سماعت کی۔

امل کے والدین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عدالت کی جانب سے قائم کمیشن کی رپورٹ کے بعد پولیس، ریگولیٹر اور اسپتال پر ذمہ داری کا تعین ہونا تھا، رپورٹ پر عمل کرتے ہوئے سندھ پولیس کو پٹرولنگ میں بھاری اسلحہ کےاستعمال سےروک دیاگیاہے، پولیس نے رپورٹ میں غلطی کو تسلیم کیا ہے۔

جسٹس گلزار احمد نے کہا غلطی ماننا تو ٹھیک لیکن کیا کراچی جیسےشہرمیں پولیس کو اسلحہ کے استعمال سے روکنا ٹھیک ہوگا؟ سندھ حکومت کا حال تو بہت برا ہے، افسوس کے ساتھ کہہ رہا ہوں کراچی پاکستان کا بدترین شہر بن چکا ہے، کراچی شہر میں کوئی حکومت نہیں، اپنے بچپن میں ہم گھر سے دور جا کر کھیلتے تھے، آج کراچی میں ہمارے بچے گھر سے نکل بھی نہیں سکتے۔

جسٹس گلزار احمد نے کہا کل کراچی میں دن دیہاڑے ڈکیتی ماری گئی، بھرے بازار میں گاڑی روک کر 90 لاکھ لوٹ لئے گئے، کراچی شہر میں تو مفرور کھلے عام گھوم رہے ہیں، پولیس انہیں پکڑ نہیں سکتی، جو ترقی کراچی میں ہوئی تھی اب ختم ہو رہی ہے، افسران کو تو بس پیسے جمع کرنے ہیں، عوام کو ان کے حال پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

عدالت نے امل قتل کیس میں فریقین کو اپنی معروضات 4 ہفتوں میں تحریری طور پر جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ قانونی پوزیشن بھی بتائی جائے، اگر قانون اجازت دے گا تو معروضات پر عمل کا حکم دیں گے۔

کیس کی آئندہ سماعت گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کر دی گئی۔

تازہ ترین