• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی کی دکان میں ڈکیتی اور قاتلانہ حملہ کرنے والے 4 مجرموں کو مجموعی طور پر 18 سال قید کی سزا

گلاسگو (طاہر انعام شیخ) گلاسگو کے قریبی قصبے کمبرنالڈ میں ایک پاکستانی کی دکان پر ڈاکہ مارنے اور ان پر قاتلانہ حملہ کرنے والے چار غنڈوں کو مجموعی طور پر 18سال قید کی سزا دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کرسمس سے ایک دن قبل چوہدری عتیق الرحمٰن گلن ہوو روڈ پر شام کے وقت اپنی دکان بند کرنے کی تیاریوں میں مصروف تھے کہ اچانک غنڈوں کا ایک گروپ اندر داخل ہوا، ان میں سے دو نے نقاب پہن رکھے تھے۔ انہوں نے آتے ہی چوہدری عتیق الرحمٰن پر حملہ کر دیا بہادر پاکستانی دکاندار نے خاصی دیر تک تن تنہا ان غنڈوں کا بڑی ہمت کے ساتھ مقابلہ کیا لیکن حملہ آوروں میں سے بعض افراد چاقوئوں سے بھی لیس تھے انہوں نے بالآخر چاقوئوں کے وار سے چوہدری عتیق الرحمٰن کو زیر کرلیا اور دکان سے چوری کرکے فرار ہوگئے۔ ایک راہ گیر نے جب چند لڑکوں کو ایک جگہ کھڑے شیخی بگارتے سنا کہ انہوں نے ایک پاکستانی دکاندار کو چاقو مارکر شدید زخمی کردیا ہے تو وہ تحقیق کرنے دکان میں آیا تو صورت حال دیکھ کر اس کے ہوش اڑ گئے اس نے فوراً ایمبولینس کو فون کیا، چوہدری عتیق الرحمان کو آنے والے زخم اتنے شدید تھے کہ وہ5دن تک ہسپتال میں زیر علاج رہے۔ ان کا علاج کرنے والے ڈاکٹر نے بتایا کہ اگر بروقت علاج نہ ہوتا تو موت واقع ہونے کا خطرہ تھا، تین ملزمان کلائیڈ کے سابقہ فٹ بالر19سالہ ٹموٹھی اور14و16 سالہ عمر کے دو لڑکے جن کا نام قانونی وجوہات کی بنا پر ظاہر نہیں کیا جاسکتا، انہوں نے اقدام قتل اور ڈاکے کے الزامات کو تسلیم کرلیا، جبکہ چوتھے ملزم26سالہ رودی نے لاتیں اور گھونسے مارنے کا اعتراف کیا۔ سزا سے قبل کی ایک رپورٹ میں ٹموٹھی نے کہا کہ چونکہ چوہدری عتیق الرحمٰن نے ملزمان کو چوری اور ڈاکے سے روکا تھا، چنانچہ ان پر حملہ کرنا قابل قبول ہے، گلاسگو ہائی کورٹ کے جج لارڈ مل ہولینڈ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ چوہدری عتیق الرحمٰن بڑی محنت سے اپنی روزی کما رہے اور کمیونٹی کی خدمت کررہے تھے۔ میں نے گزشتہ سماعت میں واقعہ کی ویڈیو دیکھ کر کہا تھا اور اب اس بات کو دوبارہ دہرا رہا ہوں کہ تم لوگوں کا رویہ آوارہ جانوروں کی طرح کا تھا، جج نے19سالہ ٹموٹھی کو ساڑھے6 سال،16سالہ غنڈے کو5سال8ماہ، 14سالہ مجرم کو4سال اور26سالہ رودی کو دو سال تین ماہ قید کی سزائیں سنائی ہیں۔ چوہدری عتیق الرحمٰن نے جنگ اور جیو کو بتایا کہ اس واقعہ کے بعد مقامی کمیونٹی نے جس طرح میری مدد اور حوصلہ افزائی کی، میں اس کے لئے بہت زیادہ شکر گزار ہوں۔ انہوں نے پولیس کا بھی شکریہ ادا کیا، جنہوں نے بڑی مستعدی کے ساتھ مقدمے کی تفتیش کی اور مجرمان کو عدالت میں پیش کیا۔
تازہ ترین