• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خون، ایک ایسی بنیادی انسانی ضرورت ہے کہ بسا اوقات ہنگامی صورت میں انسانی زندگی کا انحصار خون کےعطیے پر ہی ہوتا ہے، اور ایسے لوگ جو خون دے کر کسی کی زندگی بچانے کا سبب بنتے ہیں وہ معاشرے کےاصل مگر گمنام ہیرو ہیں۔

ضرورت کے وقت خون کےعطیہ کی اہمیت اور افادیت وہی جان سکتا ہے کہ جو خدانخواستہ کسی حادثہ یاکسی اور ہنگامی صورت سے دوچار ہو یا کسی کو تھیلےسیمیا سمیت خون کی بیماری یازچگی کے دوران خون کی ضرورت پڑے۔

ایسے میں رضاکارانہ طور پر خون کا عطیہ کرنے والوں کا کردار سامنے آتا ہے۔ جی ہاں،اعلیٰ انسانی اقدار اور ہمدردی کے جذبے کے حامل ایسے لوگ واقعتاً قدرت کا تحفہ ہیں۔

قرآن پاک میں ہے کہ جس نے کسی ایک انسان کی جان بچائی گویا اس نے پوری انسانیت کو بچایا۔

دوسری جانب ماہرین کےمطابق خون دینے والا  کسی دوسرے انسان  کی جان بچانے کاسبب تو بن ہی رہا ہوتا ہے،اس کے علاوہ خون دینااس کی اپنی صحت کابھی ضامن ہے۔

ماہر امراض قلب و شریان ڈاکٹر مجیب اللہ ترین کہتے ہیں چھ ماہ میں خون دینے سے انسان کی صحت پر کوئی فرق نہیں پڑتا، اورخاص طور پر جس کےجسم میں خون کی زیادتی ہو اس کے لئے تو خون دینا بہت ضروری ہوتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں اس وقت سالانہ اوسطا ًخون کی 30لاکھ بوتلوں کی ضرورت ہوتی ہےجن میں سےتقریبا ًپندرہ لاکھ ہی میسر ہوتی ہیں،ایسے میں ضرورت اس امر کی ہے کہ خون کا رضاکارانہ عطیہ دینے کےحوالےسے نہ صرف شعور و آگہی بیدار کی جائے بلکہ ان کی بھرپور حوصلہ افزائی بھی کی جائے۔

تازہ ترین