• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اب مہارانی کے باپ کی حکومت نہیں، شریف خاندان نے نشان عبرت بن کر بھی کچھ نہیں سیکھا، فردوس عاشق اعوان

اسلام آباد (نمائندہ جنگ ) وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ حکومت کرپشن کی تحقیقات کیلئے کمیشن کے سربراہ کی تقرری آئندہ ہفتے کریگی‘ جمعرات کو پریس کانفرنس کرتےہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ گدی نشین ہر جمعرات کو ظل سبحانی کی زیارت کرتے ہیں‘ کل ایک راج کماری کنیزوں کے جھرمٹ میںباربار وزیراعظم کو للکار کر ہمیں دعوت دے رہی تھیں کہ اسے اسکی اوقات کیوں نہیں دکھائی جاتی‘ محترمہ کیا پدی اور کیا پدی کا شوربہ، اپنی اوقات میں رہیں، معاشرے کی مذہبی سماجی اقدار ہیں ورنہ ہمارے پاس بھی کہنے کو بہت کچھ ہے‘وہ جس طرح کے لب و لہجے میں بات کر رہی تھی ، بات بات پر یہ کہہ رہی تھی کہ اس کی جرات ، یہ لب و لہجہ ان کا تکبر اور غرورانہیں اس نہج پر لے گیا ‘ اب مہارانی کے باپ کی حکومت نہیں ،قہر کے شکارشریف خاندان نے نشان عبرت بن کر بھی سبق نہیں سیکھا ‘وہ سونے کا چمچہ منہ میں لیکر پیدا ہوئی ، سرکاری خزانے کا بے دریغ استعمال کرتی رہیں کوئی پوچھنے والا نہیں تھا ، وزیراعظم کا 34 کروڑ کا جہاز میرا چچا استعمال کرنے پر کوئی نہیں پوچھتا تھا، میرے بھائی اس میں بیٹھ کر کاروباری سودے کرتے تھے یہ کہہ رہی ہیں کہ عمران خان کو کس نے جرات دی کہ پوچھے، رب ڈانگاں نہیں مارتا بلکہ اس کی عقل مائوف کر دیتا ہے ، لہجے میں تکبر لاتا ہے کہ وہ خود اپنے پائوں پر کلہاڑیاں مارتا ہے یہ مکافات عمل ہے کہ باپ پابند سلاسل ہے، محترمہ کیا پدی اور کیا پدی کا شوربہ، اپنی اوقات میں رہیں، معاشرے کی مذہبی سماجی اقدار ہیں ورنہ ہمارے پاس بھی کہنے کو بہت کچھ ہے ۔انہوں نے کہا کہ جنہوں نے اقتدار کا نشہ لوٹا ہو اس نشے کا استعمال نسل درنسل کیا ہو، ان کیلئے اس نشے کے بغیر زندہ رہنا مشکل ہے ، انہوں نے کہا کہ جان چلی جائے چوروں ، لٹیروں کو نہیں چھوڑیں گے وزیراعظم کے اس عزم کو دہراتی ہوں ، ہر شخص کو اپنے اعمال کا حساب دیناہے، گلے سڑے نظام سےگند صاف کریں گے تو عمران خان کا مشن پورا ہوگا، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے انکوائری کمیشن کا اعلان کیا اگلے ہفتے سربراہ کا اعلان کرینگے، ٹی او آرز بنائے جا رہے ہیں ، کمیشن کو خود دیکھنے کا مطلب یہ نہیں کہ انکوائری کمیشن کی نگرانی وزیراعظم کریں گے، انکوائری کمیشن ایکٹ کے تحت آزاد کمیشن ہوگا، کمیشن کا سربراہ ایسا ہوگا جس کی شخصیت متنازع نہ ہو، وزیراعظم دورے سے واپس آئیں گے تو اگلے ہفتےکمیشن کے سربراہ کی تعیناتی ہوجائےگی‘انہوں نے سابق وزیراعظم نوازشریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جیل میں ظل سبحانی کی زیارت کا دیدار کیا جارہا ہے، گدی نشین ہر جمعرات کو ظل سبحانی سے ملاقات کرتے ہیں اور پھر گدی نشینوں کی گفتگو کرنا کہ پروڈکشن آرڈر جاری کئے جائیں ،وہ جن کو مسٹر ٹین پرسنٹ کہتے رہے آج ان کو سیاسی قیدی کہتے ہیں ، یہ شہادت بنے گا کہ عمران خان کا بیانیہ درست تھا ،انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کا استحقاق ہے جب چاہیں قوم سےخطاب کرسکتے ہیں، وزیراعظم کو باہر جانا تھا، وقت کی کمی کی وجہ سے وزیراعظم نے رات کوخطاب کیا، مخالفین سرکاری ٹی وی کی تکنیکی غلطیوں سے آواز بند ہونے پر تنقید کررہےہیں، انہوں نے کہا ہمیں ریاست کے اداروں کو طاقت دینا ہو گی ، وزیراعظم کی جان کو کسی فرد سے خطرہ نہیں وہ عوام کی بہتری کی جنگ لڑ رہے ہیں لیکن مافیا اور گارڈ فادر سازشیں کرتے رہتے ہیں۔

تازہ ترین