• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیا بجٹ، گریڈ 17؍ تا 22؍ کے افسران کی تنخواہ کم ہو جائیگی

انصار عباسی

اسلام آباد :… پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کی جانب سے پیش کیے جانے والے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی وجہ سے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ عملاً یکم جولائی 2019ء سے گریڈ 17؍ سے 22؍ تک کے سویلین اور ملٹری افسران کی تمام کٹوتیوں کے بعد ملنے والی تنخواہ (ٹیک ہوم سیلری) کم ہو جائے گی۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں حکومت کی جانب سے گریڈ 17؍ تا 22؍ کے افسران کی تنخواہوں میں فیصد اضافے کے اعلان کے باوجود تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکس سلیب 12؍ لاکھ روپے سالانہ سے کم کرکے 6؍ لاکھ روپے کرنے کے نتیجے میں ان کی تمام کٹوتیوں کے بعد ملنے والی تنخواہ (ٹیک ہوم سیلری) کم ہو جائے گی۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس سلیب کو 12؍ لاکھ سالانہ آمدنی سے کم کرکے 6؍ لاکھ روپے کرنے سے نہ صرف گریڈ 17؍ تا 22؍ کیلئے اعلان کردہ 5؍ فیصد اضافے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا بلکہ ان کی موجودہ تنخواہ پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ 21؍ اور 22؍ گریڈ کے افسران کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا لیکن ان کی تنخواہ میں کٹوتی ہوگی کیونکہ ان کی تنخواہوں سے اضافی ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ ایک ذریعے کے مطابق، گریڈ 17؍ تا 22؍ کے افسران کی تنخواہوں میں کٹوتی 1500؍ سے 12؍ ہزار روپے تک ہوگی لیکن ایک سینئر ٹیکس عہدیدار کے حساب کو دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ تنخواہ میں اس سے زیادہ کمی واقع ہو سکتی ہے۔ وزارت خزانہ کے ایک عہدیدار نے ایک جدول دکھائی جس میں 30؍ جون 2019ء تک تمام کٹوتیوں کے بعد گریڈ 18؍ کے ایک افسر کو ملنے والی تنخواہ اور 31؍ جولائی 2019ء کو ملنے والی تنخواہ کا فرق دکھایا گیا تھا۔ اس جدول کو دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ جون 2019ء میں گریڈ 18؍ کے جس افسر کی تنخواہ ایک لاکھ 52؍ ہزار 869؍ روپے تھی وہ جولائی 2019؍ میں کم ہو کر ایک لاکھ 51؍ ہزار 100؍ روپے ہو جائے گی۔ یعنی اس میں تقریباً 1800؍ روپے کی کمی واقع ہوگی۔ وزارت خزانہ کے ذریعے نے کہا کہ گریڈ 17؍ تا 22؍ کے ملازمین کی تنخواہوں پر پڑنے والے اثرات 1500؍ سے 12؍ ہزار روپے تک ہوں گے۔ تاہم، انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ سے تعلق رکھنے والے گریڈ 20؍ کے ایک افسر نے اس نمائندے کو بتایا کہ ان کے حساب کے مطابق ٹیکس سلیب میں کمی کی وجہ سے ان کی ماہانہ تنخواہ میں 16؍ ہزار 937؍ روپے کمی ہوگی جبکہ سالانہ حساب لگائیں تو مجموعی طور پر 2؍ لاکھ 3؍ ہزار 248؍ روپے کی کٹوتی ہوگی۔ گریڈ 21؍ اور 22؍ کے افسران کے معاملے میں دیکھیں تو ان کی تنخواہوں میں بھاری کٹوتی ہوگی کیونکہ ان کیلئے بجٹ میں تنخواہ میں اضافے کا اعلان نہیں کیا گیا۔ انکم افسر کے حساب کے مطابق، گریڈ 17؍ سے 22؍ کے افسران کی تنخواہوں میں کمی کے اثرات وزارت خزانہ کے ذریعے کی جانب اس نمائندے کو بتائے گئے اثرات سے زیادہ ہوں گے۔ گریڈ 20؍ کے افسر کی موجودہ تنخواہ اور آئندہ مالی سال سے ملنے والی تنخواہ کے تقابل کی جدول دیکھیں تو آئندہ مالی سے اس افسر کو بجٹ میں اعلانیہ ایڈہاک ریلیف کی مد میں 5؍ ہزار 33؍ روپے ملیں گے لیکن فی الوقت کٹنے والا 4؍ ہزار 956؍ روپے کا انکم ٹیکس جولائی 2019ء میں بڑھ کر ماہانہ 26؍ ہزار 926؍ روپے ہو جائے گا۔ 2019-20ء کے بجٹ میں گریڈ ایک تا 16؍ کے سویلین اور ملٹری ملازمین کیلئے 10؍ فیصد جبکہ گریڈ 17؍ تا 20؍ کیلئے 5؍ فیصد ایڈہاک ریلیف الائونس کا اعلان کیا گیا ہے۔ 21؍ اور 22؍ گریڈ کے افسران کیلئے کوئی اضافہ تجویز نہیں کیا گیا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے آئندہ مالی سال 2019-20ء کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے 5؍ سے 35؍ فیصد کی ٹیکس شرح کے حساب سے 12؍ مختلف سلیب تجویز کیے ہیں۔ حکومت نے بھی قابل ٹیکس سلیب کیلئے زیادہ سے زیادہ 12؍ لاکھ روپے سالانہ کی آمدنی کی حد کو کم کرکے 6؍ لاکھ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بجٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ اگر سالانہ آمدنی 6؍ لاکھ روپے سے زیادہ نہیں ہوگی تو ٹیکس صفر ہوگا۔ اب جہاں آمدنی 6؍ لاکھ سے زیادہ لیکن 12؍ لاکھ سے کم ہوگی تو وہاں ٹیکس کی شرح 6؍ لاکھ سے زیادہ رقم کا پانچ فیصد ہوگا جبکہ سالانہ 12؍ لاکھ سے زیادہ لیکن 18؍ لاکھ سے کم آمدنی پر 30؍ ہزار روپے کے ساتھ 12؍ لاکھ سے زیادہ رقم کا 10؍ فیصد حصہ بطور انکم ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ سالانہ آمدنی 18؍ لاکھ سے زیادہ لیکن 25؍ لاکھ سے کم ہے تو 90؍ ہزار روپے کے ساتھ 18؍ لاکھ سے بڑھنے والی رقم کا 15؍ فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔ سالانہ آمدنی 25؍ لاکھ سے زیادہ لیکن 35؍ لاکھ سے کم ہو تو ایک لاکھ 95؍ ہزار روپے کے ساتھ 25؍ لاکھ سے بڑھنے والی رقم کا 17.5؍ فیصد حصہ بطور انکم ٹیکس دینا ہوگا۔

تازہ ترین